- بلاول بھٹو کا پْنہل چانڈیو گاؤں کے 16 شہدا کو خراجِ عقیدت
- پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتی تو ہمیں بھی پریشانی نہیں، خواجہ آصف
- کراچی؛ سپر ہائی وے پر کار الٹنے سے ایک شخص جاں بحق دوسرا شدید زخمی
- سربراہ میٹا مارک زکربرگ 200 ارب ڈالر کلب کے ممبر بن گئے
- حوثی باغیوں کی بن گوریان ایئرپورٹ پر نیتن یاہو کو نشانہ بنانے کی کوشش
- پنڈی میں احتجاج کیا اور آئندہ اڈیالہ جیل بھی جائیں گے، وزیر اعلیٰ کے پی
- کوئی بھی ہمارے لمبے ہاتھوں کی پہنچ سے دور نہیں، نیتن یاہو
- راولپنڈی احتجاج، پنجاب پولیس کی فائرنگ سے متعدد کارکنان زخمی ہوئے ہیں، بیرسٹر سیف
- سپریم کورٹ کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی کے منٹس جاری
- کراچی والوں کیلیے گھر بیٹھے لرننگ اور انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی سہولت پیش
- کراچی: ماڑی پور روڈ پر ٹریفک حادثہ، نوجوان جاں بحق
- کراچی؛ نارتھ ناظم میں گھر کے اندر کرنٹ لگنے سے خاتون جاں بحق
- جنوبی افریقا میں فائرنگ سے خواتین سمیت 17 افراد ہلاک
- کراچی: شہر میں فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی
- ویمن ٹی 20 ورلڈ کپ وارم اپ میچ: اسکاٹ لینڈ کی پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست
- ماہرین کا صارفین کو مخصوص ایپ ڈیلیٹ کرنے کا انتباہ
- وزیراعظم کا پنجگور واقعے پر نوٹس، وزیراعلیٰ بلوچستان سے رپورٹ طلب
- لبنان میں عدم استحکام اسرائیل کے مفاد میں نہیں، جرمنی
- بے گناہ مزدوروں کے قتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، وزیر داخلہ
- نیپال میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ سے 66 افراد ہلاک
سپریم کورٹ کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی کے منٹس جاری
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی کے منٹس جاری کردیے گئے، جس میں بینچوں کی تشکیل سے متعلق بتایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری انتظامی کمیٹی کے 23 ستمبر کو منعقدہ اجلاس کی کارروائی کے منٹس میں بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان شامل ہوئے جبکہ 20 ستمبر کے اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ کی عدم دستیابی کے باعث نہ ہوسکا تھا۔
اجلاس کے منٹس میں بتایا گیا کہ سیکریٹری کمیٹی نے اراکین کو جسٹس منصور کے خط بارے میں آگاہ کیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی ایکٹ کے تحت ہنگامی مقدمات 14 روز میں سنے جانے ہیں اس لیے درج ذیل فیصلے کیے گئے۔
کمیٹی اجلاس میں متعدد پرانے مقدمات کو مقرر کرنے کے فیصلے کیے گئے، جن میں 63 اے کو 30 ستمبر کو بھی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، 63 اے کے لیے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
آڈیو لیکس کیس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس نعیم اختر افغان کو کمیشن ممبر ہونے کی بنا پر شامل نہیں کیا گیا، آڈیو لیکس کیس میں جسٹس منیب اختر سے متعلقہ ہونے کی بنا پر انہیں شامل نہیں کیا گیا۔
کمیٹی منٹس میں بتایا گیا کہ تمام لارجر بینچ مقدمات کو ساڑھے گیارہ بجے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔