راولپنڈی احتجاج پنجاب پولیس کی فائرنگ سے متعدد کارکنان زخمی ہوئے ہیں بیرسٹر سیف
وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے سرزمین پنجاب پر مظاہرہ کیا اور کارکنوں سے مخاطب بھی ہوئے، مشیر اطلاعات
خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ راولپنڈی احتجاج کیلیے آنے والے متعدد کارکنان پولیس کی سیدھی فائرنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ مریم نواز اور بدنام زمانہ پنجاب پولیس کی جانب سے ہمارے کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی،پنجاب پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی بے تحاشا شیلنگ بھی کی گئی، جس کے باعث ہمارے کئی کارکنان زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے آنے والے کارکنان کو ریسکیو 1122 کی مدد سے قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مریم نواز اور ان کے آلہ کاروں سے براہ راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کا حساب لیا جائے گا، ہم نے ہر قسم کے ظلم اور فسطائیت کا مقابلہ کر کے پنجاب میں جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کراویا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے سرزمین پنجاب پر مظاہرہ بھی کیا اور کارکنوں سے مخاطب بھی ہوئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کارکنوں کی طرف سے دباؤ تھا کہ پنڈی جا کر مظاہرہ ریکارڈ کروائیں گے، جس پر انہیں قیادت نے سمجھایا اور کہا کہ ہم دوبارہ کس بھی وقت پنجاب کا رخ کریں گے، پارٹی کی مرکزی قیادت کے فیصلے کے بعد کارکنوں کو واپسی کی ہدایت کی گئی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ احتجاج ہمارا آئینی حق ہے جسے ہم استعمال کرتے رہیں گے، ن لیگ اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے، ن لیگ اداروں اور عوام کو اپنی گندی سیاست کے بھینٹ چڑھا رہے ہیں مگر ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔