- پی آئی اے کی مسقط سے پشاور آنے والی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
- پلیئرز ایسوسی ایشن بنانے کا معاملہ پاکستان کے سپرد
- ایران کا لبنان میں فوجیں بھیجنے کا عندیہ
- گلیسپی بھائی پر پاکستانی پانی اثر کرگیا
- وٹامن اے کی کمی کو پورا کرنے والا سنہری سلاد پتہ
- دنیا کی سب سے وزنی اجمود سبزی
- میٹا کو لاپرواہی برتنی مہنگی پڑگئی
- ایران نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا
- پی آئی اے نے ملک کا پہلا قومی سیاحتی ایوارڈ اپنے نام کرلیا
- ’’سیاستدانوں کے پاورپلانٹس کومتنازع ادائیگیاں کی جارہی ہیں‘‘
- ساف انڈر17 چیمپئن شپ 2024؛ دلچسپ مقابلے میں پاکستان کو سیمی فائنل میں شکست
- کور کمانڈر کوئٹہ کی کراٹے چمپئن شاہ زیب رند سے ملاقات
- حیدرآباد میں 29 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق
- فیصل کریم کنڈی کی وزیراعلیٰ گنڈاپور کو دورہ گورنر ہاؤس کی دعوت
- اکتوبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے آئینی ترامیم دوبارہ لائیں گے،عرفان صدیقی
- روسی وزیر خارجہ کا مشرق وسطی میں بڑی جنگ کا خدشہ
- حسن نصراللہ کو نشانہ بنانے والا بنکر بسٹر بم کیا ہے؟
- ایس آئی ایف سی کے تعاون سے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں اضافہ
- سرحد پر اسمگلنگ روکنے سے معیشت پر مثبت اثر پڑا،آرمی چیف
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامی افسران کو عدالتی اختیارات کے استعمال سے روک دیا
’’سیاستدانوں کے پاورپلانٹس کومتنازع ادائیگیاں کی جارہی ہیں‘‘
اسلام آباد: تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ عوام کا خون نچوڑ کر بجلی کے بھاری بل وصول کرنے والی حکومت کا کارنامہ ایک طرف صنعتکاروں پر بجلی معاہدے ختم کرنے کا دباؤ ہے تو دوسری طرف سیاستدانوں کو متنازع ادائیگیاں کی جا رہی ہیں، حکومت نے سیاسی اثرو رسوخ رکھنے والوں کے پاور پلانٹس میںاگست میں 20 ارب روپے بانٹ دیے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تمام ادائیگیاں ایندھن کی لاگت کے نام پر کی گئیں، ایندھن کی قیمت درآمدی کوئلے کی بنیاد پر طے کی گئی۔
ستم بالائے ستم تمام پاور پلانٹس نے بجلی پیدا کرنے کے لیے بیگاس(گنے کا پھوک) بطور ایندھن استعمال کیا، (ن) لیگ کی 2018-2013 حکومت نے بیگاس کی ادائیگیوں کو درآمدی ایندھن سے جوڑا تھا، (ن) لیگ کے ایسے فیصلوں کی وجہ سے عوام آج 65 روپے فی یونٹ تک بجلی کی قیمت ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
وزیراعظم کے بیٹے سلمان شہباز کے پاور پلانٹ چنیوٹ پاور کو 1.48 ارب روپے، میاں رشید کی حمزہ شوگر ملز کو 1.42 روپے دیے گئے ہیں، استحکام پاکستان پارٹی کے بانی جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو کو بھی 4.1 ارب روپے سے نواز دیا گیا۔
چنار انرجی کے مالک جاوید کیانی کو 840.3 ملین، مخدوم عمر شہریار کی رحیم یار خان ملز کو 399.3 ملین روپے ادا کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔