کابینہ میں دردوبدل پر ناراض برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ عہدے سے مستعفی
26 سالہ طویل سیاسی کیرئیر کے بعد بہت عرصے سے سوچے ہوئے منصوبوں پر کام شروع کروں گا، ولیم ہیگ
وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے الیکشن سے پہلے کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرنے پر وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے 2015 میں ہونے والے عام انتخابات سے پہلے کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردو بدل کرنے کے فیصلے کے بعد وزیرخارجہ ولیم ہیگ سمیت پارلیمنٹ کے 7 ممبران نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے. دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 7 ممبران پارلیمنٹ کے استعفے قبول کر لئے گئے ہیں۔
ولیم ہیگ کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ میں 4 سال دارالعوام میں اپنی خدمات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں اور مئی 2015 میں ہونے والے انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 26 سالہ طویل سیاسی کیرئیر کے بعد بہت عرصے سے سوچے ہوئے منصوبوں پر کام شروع کروں گا۔
واضح رہے کہ ولیم ہیگ پہلی بار 1989 میں برطانوی پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے اور اب وہ جنسی زیادتی کے تدارک کے لئے نمائندہ خصوصی کے فرائض انجام دیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے 2015 میں ہونے والے عام انتخابات سے پہلے کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردو بدل کرنے کے فیصلے کے بعد وزیرخارجہ ولیم ہیگ سمیت پارلیمنٹ کے 7 ممبران نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے. دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 7 ممبران پارلیمنٹ کے استعفے قبول کر لئے گئے ہیں۔
ولیم ہیگ کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ میں 4 سال دارالعوام میں اپنی خدمات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں اور مئی 2015 میں ہونے والے انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 26 سالہ طویل سیاسی کیرئیر کے بعد بہت عرصے سے سوچے ہوئے منصوبوں پر کام شروع کروں گا۔
واضح رہے کہ ولیم ہیگ پہلی بار 1989 میں برطانوی پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے اور اب وہ جنسی زیادتی کے تدارک کے لئے نمائندہ خصوصی کے فرائض انجام دیں گے۔