وزیراعلی خیبرپختونخوا نے وفاقی حکومت سے 11 مطالبات کردیئے

وعدے کے مطابق 2 ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے اوربجلی کی ترسیل و بل وصولی صوبے کے حوالے کئے جائیں، خط میں مطالبہ


ویب ڈیسک July 15, 2014
بوسیدہ نظام کے خلاف کارروائی کرنے پر وفاقی حکومت انتقامی کارروائی کرتی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے وفاق کو کھلا خط لکھ دیا جس میں حکومت سے 11 مطالبات کئے گئے ہیں۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلی کے پی کے کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبے کو وعدے کے مطابق 1300 کے بجائے 2 ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے اور پیسکو کو اس کے تمام تر اختیارات جیسا کہ بجلی کی پیداوار، تقسیم ، بلوں کی وصولی اور اثاثہ جات کے ساتھ صوبائی حکومت کے حوالے کیا جائے اوروفاقی حکومت کے ذمہ بجلی کے خالص منافع کے 6 ارب روپے ادا کئے جائیں، 500 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کیلئے صوبے میں پیدا ہونے والی گیس کے 100 ایم ایم سی ایف ڈی کو استعمال کرنے کا حق دیا جائے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے بنوں اور دیگر علاقوں میں بسنے والے 10 لاکھ متاثرین کی دیکھ بھال کے لئے وفاق صوبائی حکومت کی معاونت کرے۔


وزیراعلی پرویز خٹک نے وفاق کو لکھے گئے خط میں کہا کہ بوسیدہ نظام کے خلاف کارروائی کرنے پر وفاقی حکومت انتقامی کارروائی کرتی ہے جبکہ صوبہ شدت پسندی کا شکار ہے اس لئے وفاقی حکومت اسے آفت زدہ قرار دے۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ دوسرے صوبوں میں تعینات ایف سی کی نفری خیبرپختونخوا کو واپس کی جائے۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں