- ورلڈ اکنامک فورم میں مس انفارمیشن کو دنیا کیلئےسب سے بڑا رسک قرار دیا گیا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی
- بلی جین کنگ امریکی کانگریس کا گولڈ میڈل پانے والی پہلی انفرادی خاتون کھلاڑی بن گئیں
- کملا ہیرس کا امیگریشن سسٹم ٹھیک کرنے کا وعدہ؛ ٹرمپ نے طنز کے تیر برسا دیے
- نیوکراچی میں جھگڑے کے دوران ڈنڈوں اور تیز دھار آلے کے وار سے 10 افراد زخمی
- وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمٰن کو جے یو آئی کا بلامقابلہ امیر منتخب ہونے پر مبارکباد
- حسن نصر اللہ کون تھے؟ جنھوں نے تمام عمر اسرائیل کیخلاف مزاحمت میں گزاری
- پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیداران نے حلف اٹھا لیا
- مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈراما رچایا جا رہا ہے، مشعال ملک
- چیمپئنز کپ فائنل: مارخورز 122 رنز پر ڈھیر ہوگئی
- حکومت مخالف اتحاد کیلیے جماعت اسلامی کا پی ٹی آئی سے رابطہ
- ایم ڈی کیٹ امتحانات میں میرٹ بیچنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی لشکرکشی کی دھمکی 9 مئی دہرانے کا اعلان ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
- جعلی پارلیمنٹ سے ترمیم کرانا زیادتی ہے، مولانا فضل الرحمٰن
- کراچی؛ چار رکنی ڈکیت گینگ گرفتار، اسلحہ اور موٹرسائیکلیں برآمد
- نیپال میں سیلاب نے تباہی مچادی؛ 125 سے زائد افراد جاں بحق
- حزب اللہ کے سربراہ شہید حسن نصر اللہ کی لاش مل گئی
- کراچی میں رانگ وے آنے والی سفید ریوو گاڑی کی ٹکرسے زخمی شہری چل بسا
- حکومت کو پنڈی معاہدے کی خلاف ورزی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، حافظ نعیم
- قائداعظم یونیورسٹی میں طلباء گروپوں کے درمیان خوفناک تصادم میں 25 طلباء شدیدزخمی
- پاکستان کی سفارتی فتح؛ چین، روس، ایران کی بھی افغانستان سے دہشتگردی کی تصدیق
پاکستان کی سفارتی فتح؛ چین، روس، ایران کی بھی افغانستان سے دہشتگردی کی تصدیق
چین، روس اور ایران نے تصدیق کی ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، مجید بریگیڈ، اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سمیت متعدد دہشت گرد گروپ افغانستان سے کام کر رہے ہیں اور پڑوسی ممالک کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن پر پاکستان، چین، روس اور ایران کے وزرائے خارجہ کا چار فریقی اجلاس ہوا۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان کے مطابق چاروں وزرائے خارجہ نے افغان طالبان کے ٹی ٹی پی سمیت کسی بھی دہشت گرد گروپ کو پناہ نہیں دینے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا۔
چاروں ممالک کے وزرائے خارجہ نے افغانستان میں دہشت گردی سے متعلق سیکیورٹی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروپس داعش، القاعدہ، مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ (ای ٹی آئی ایم)، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، جیش العدل، بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں اور علاقائی و عالمی سلامتی کے لیے بدستور سنگین خطرہ ہیں۔
چاروں ممالک نے ان گروپوں کی جانب سے پڑوسی اور دوسرے کسی ملک پر کی گئی دہشت گرد کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کثیرالجہتی سطحوں پر انسداد دہشت گردی پر تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ طالبان حکومت اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دینے کے اپنے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی علامات اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرنے اور دہشت گردی کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے جامع اقدامات کرنے میں افغانستان کی مدد کی جانی چاہیے۔
چاروں ممالک کے وزرائے خارجہ نے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی پر علاقائی ممالک بالخصوص پاکستان اور ایران کی تعریف کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔