ورلڈ اکنامک فورم میں مس انفارمیشن کو دنیا کیلئےسب سے بڑا رسک قرار دیا گیا وفاقی وزیر منصوبہ بندی
سوشل میڈیا کے ذریعے سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بناکر پیش کیا جا رہا ہے، احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم میں دنیا کو سب سے بڑا رسک مس انفارمیشن قرار دیا گیا ہے کیونکہ لوگوں کو گمراہ کرنے کا کام دنیا میں سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔
لاہور میں جامعہ الرشید میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا دین وہ دین ہے جس کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ نے انسانیت کی تاریخ میں علم کے دور کا آغاز کیا، اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم کو علم کا معجزہ عطا کیا، آج بدنصیبی دیکھیے جس امت کی کتاب قرآن مجید کا آغاز اقرا سے کیا گیا وہ اس سے بہت دور ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری زبوں حالی یہ ہے کہ ایک کروڑ کی آبادی نے دو ارب مسلمانوں کو مفلوج کیا ہوا ہے، معصوم بچوں کو شہید کیا جا رہا ہے ہم خون کے آنسو رو رہے ہیں، ہم علم اور عمل سے فارغ ہیں، نہ ہمارے پاس علم کی قیادت ہے اور نہ عمل کی قیادت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن مجید میں علم کی تلقین کی ہے، آج چاند کی تسخیر امریکا، روس، چین اور بھارت نے کی کیا کوئی مسلمان ملک وہاں جاسکا ہے، ایک وقت تھا جب اس کائنات کے سارے رموز مسلمان سائنس دان بنایا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسپین اور بغداد کے زوال کے بعد یہ چشمے بند ہوگئے، آج کا سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ مسلمان دوبارہ علم سیکھے، اس نظام میں اگر کوئی نااہل شخص آئے گا تو یہ نہیں چل پائے گا، ہمارے بحران کی کئی وجوہات ہیں، ہم انتشار کا شکار ہیں، کسی ریاست کو ختم کرنا ہو تو اس کے امن کو ختم کرکے انتشار پھیلا دیا جاتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آج ہمیں اپنی ریاست کو اگر مضبوط دیکھنا ہے تو ہمیں اس کی بنیادوں میں امن و استحکام دینا ہوگا، یہ ریاست نسل، زبان اور جغرافیہ پر قائم نہیں ہے، یہ ریاست اللہ تعالیٰ نے قائد اعظم سے کارنامہ لینا تھا، اس کی بنیاد صرف نظریہ ہے، ہم نے اس نظریہ کو سمجھنا ہے، ورنہ یہ ریاست کمزور ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں بڑی ضرورت ہے کہ مسلمان راستہ نکالنا سیکھیں، آج کا بڑا چیلنج ہمارے سامنے ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم میں دنیا کو سب سے بڑا رسک مس انفارمیشن قرار دیا گیا ہے، لوگوں کو گمراہ کرنے کا کام دنیا میں سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے، مس انفارمیشن کے ذریعے چیزوں کو غلط طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بناکر پیش کیا جا رہا ہے، رشتوں کی حرمت ختم ہوجائے گی تو ریاست کمزور ہوگی، شہریوں اور اداروں کا تعلق کاٹ دیا جائے تو ریاست بکھر جاتی ہے، پاکستان دنیا کی واحد ایٹمی ریاست ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مبلغ کو نفرت اور تعصب سے بچنا چاہیے، اگر لوگوں کو نفرت اور تعصب کی نگاہ سے دیکھیں گے تو نبی پاک کی تعلیمات پر نہیں چل سکتے، نفرت اور تعصب کا زہر ہمارے ذہنوں میں سوشل میڈیا کے ذریعے گھولا جاتا ہے، ضرورت ہے اس کو روکاجائے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پیغام پاکستان کے سفر کو ہم رکنے نہیں دیں گے، تاکہ دین کے پیغام کی تصویر بن سکے۔
لاہور میں جامعہ الرشید میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا دین وہ دین ہے جس کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ نے انسانیت کی تاریخ میں علم کے دور کا آغاز کیا، اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم کو علم کا معجزہ عطا کیا، آج بدنصیبی دیکھیے جس امت کی کتاب قرآن مجید کا آغاز اقرا سے کیا گیا وہ اس سے بہت دور ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری زبوں حالی یہ ہے کہ ایک کروڑ کی آبادی نے دو ارب مسلمانوں کو مفلوج کیا ہوا ہے، معصوم بچوں کو شہید کیا جا رہا ہے ہم خون کے آنسو رو رہے ہیں، ہم علم اور عمل سے فارغ ہیں، نہ ہمارے پاس علم کی قیادت ہے اور نہ عمل کی قیادت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن مجید میں علم کی تلقین کی ہے، آج چاند کی تسخیر امریکا، روس، چین اور بھارت نے کی کیا کوئی مسلمان ملک وہاں جاسکا ہے، ایک وقت تھا جب اس کائنات کے سارے رموز مسلمان سائنس دان بنایا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسپین اور بغداد کے زوال کے بعد یہ چشمے بند ہوگئے، آج کا سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ مسلمان دوبارہ علم سیکھے، اس نظام میں اگر کوئی نااہل شخص آئے گا تو یہ نہیں چل پائے گا، ہمارے بحران کی کئی وجوہات ہیں، ہم انتشار کا شکار ہیں، کسی ریاست کو ختم کرنا ہو تو اس کے امن کو ختم کرکے انتشار پھیلا دیا جاتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آج ہمیں اپنی ریاست کو اگر مضبوط دیکھنا ہے تو ہمیں اس کی بنیادوں میں امن و استحکام دینا ہوگا، یہ ریاست نسل، زبان اور جغرافیہ پر قائم نہیں ہے، یہ ریاست اللہ تعالیٰ نے قائد اعظم سے کارنامہ لینا تھا، اس کی بنیاد صرف نظریہ ہے، ہم نے اس نظریہ کو سمجھنا ہے، ورنہ یہ ریاست کمزور ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں بڑی ضرورت ہے کہ مسلمان راستہ نکالنا سیکھیں، آج کا بڑا چیلنج ہمارے سامنے ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم میں دنیا کو سب سے بڑا رسک مس انفارمیشن قرار دیا گیا ہے، لوگوں کو گمراہ کرنے کا کام دنیا میں سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے، مس انفارمیشن کے ذریعے چیزوں کو غلط طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بناکر پیش کیا جا رہا ہے، رشتوں کی حرمت ختم ہوجائے گی تو ریاست کمزور ہوگی، شہریوں اور اداروں کا تعلق کاٹ دیا جائے تو ریاست بکھر جاتی ہے، پاکستان دنیا کی واحد ایٹمی ریاست ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مبلغ کو نفرت اور تعصب سے بچنا چاہیے، اگر لوگوں کو نفرت اور تعصب کی نگاہ سے دیکھیں گے تو نبی پاک کی تعلیمات پر نہیں چل سکتے، نفرت اور تعصب کا زہر ہمارے ذہنوں میں سوشل میڈیا کے ذریعے گھولا جاتا ہے، ضرورت ہے اس کو روکاجائے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پیغام پاکستان کے سفر کو ہم رکنے نہیں دیں گے، تاکہ دین کے پیغام کی تصویر بن سکے۔