قائم مقام چیرمین پیمرا پرویز راٹھو ر کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل
عدالت نے کمال الدین ٹیپو کے بطور ایگزیکٹو بورڈ ممبر پیمرا کی تقرری کا نوٹی فکیشن بھی معطل کر دیا
MIRPUR:
وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے قائم مقام چیرمین پیمرا پرویز راٹھور کی تقرری کا نوٹی فکیشن معطل کر دیا ہے۔
پیمرا کے پرائیویٹ ممبر اسرار عباسی کی درخواست پر جسٹس نور الحق قریشی نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر اسرارعباسی نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے عدالت کی جانب سے کیس میں حکم امتناعی کے باوجود 2014-06-24 کو ایک نوٹی فیکیشن جاری کر کے پرویز راٹھور کو قائم مقام چیرمین پیمرا اور کمال الدین ٹیپو کو پیمرا کو ایگزیکٹو بورڈ ممبر تعینات کر دیا جو سراسر بد نیتی پر مبنی اور عدالتی حکم کی توہین ہے۔ اسرارعباسی نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ حکم امتناعی کے باوجود حکومت نے پرویز راٹھور کو پیمرا کا بورڈ ممبر بھی تعینات کیا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویز راٹھور کی قائم مقام چیرمین پیمرا کے ساتھ ساتھ بورڈ ممبر کی تقرری کا نوٹی فیکیشن بھی معطل کر دیا جب کہ کمال الدین ٹیپو کے بطور پیمرا ایگزیکٹو بورڈ ممبر کی تقرری کا نوٹی فیکیشن بھی معطل کر دیا گیا۔
دوسری جانب پرویز راٹھور کے وکیل احمد اطہر رانا نے عدالت میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہی ہے، حکومت نے اپنے نوٹی فیکیشن میں کوئی ترمیم نہیں کی جس پر عدالت نے انھیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا جو معافی مانگنے کے بعد واپس لے لیا گیا۔
واضح رہے کہ اسلام ہائی کورٹ نے اس سے قبل مئی میں بھی کمال الدین ٹیپو کی بطور ایگزیکٹو بورڈ ممبر پیمرا کی تقرری کا نوٹی فکیشن معطل کیا تھا۔
وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے قائم مقام چیرمین پیمرا پرویز راٹھور کی تقرری کا نوٹی فکیشن معطل کر دیا ہے۔
پیمرا کے پرائیویٹ ممبر اسرار عباسی کی درخواست پر جسٹس نور الحق قریشی نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر اسرارعباسی نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے عدالت کی جانب سے کیس میں حکم امتناعی کے باوجود 2014-06-24 کو ایک نوٹی فیکیشن جاری کر کے پرویز راٹھور کو قائم مقام چیرمین پیمرا اور کمال الدین ٹیپو کو پیمرا کو ایگزیکٹو بورڈ ممبر تعینات کر دیا جو سراسر بد نیتی پر مبنی اور عدالتی حکم کی توہین ہے۔ اسرارعباسی نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ حکم امتناعی کے باوجود حکومت نے پرویز راٹھور کو پیمرا کا بورڈ ممبر بھی تعینات کیا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویز راٹھور کی قائم مقام چیرمین پیمرا کے ساتھ ساتھ بورڈ ممبر کی تقرری کا نوٹی فیکیشن بھی معطل کر دیا جب کہ کمال الدین ٹیپو کے بطور پیمرا ایگزیکٹو بورڈ ممبر کی تقرری کا نوٹی فیکیشن بھی معطل کر دیا گیا۔
دوسری جانب پرویز راٹھور کے وکیل احمد اطہر رانا نے عدالت میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہی ہے، حکومت نے اپنے نوٹی فیکیشن میں کوئی ترمیم نہیں کی جس پر عدالت نے انھیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا جو معافی مانگنے کے بعد واپس لے لیا گیا۔
واضح رہے کہ اسلام ہائی کورٹ نے اس سے قبل مئی میں بھی کمال الدین ٹیپو کی بطور ایگزیکٹو بورڈ ممبر پیمرا کی تقرری کا نوٹی فکیشن معطل کیا تھا۔