- سری لنکا کا نیوزی لینڈ کو ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش
- حیدرآباد میں ایکسائز نارکوٹکس کنٹرول کی کارروائی، منشیات فروش خاتون گرفتار
- حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد لبنانی فوج نے اپنا پہلا بیان جاری کردیا
- ارشد ندیم کراچی میراتھن کے برانڈ ایمبیسڈر مقرر
- فلپائن میں امریکی میزائل کی منتقلی سے امن مجروح ہو رہا ہے، چین
- اسپیکر قومی اسمبلی کی مولانا فضل الرحمان کو جے یو آئی کا امیر منتخب ہونے پر مبارکباد
- کے پی حکومت کے پاس ایک ایجنڈا ہے کہ جلسہ اور ناچ گانا کہاں کرنا ہے، فیصل کریم کنڈی
- پوپ فرانسس کی لبنان میں اسرائیلی حملوں پر تنقید، اخلاقیات سے ماورا قرار دے دیا
- سرگودھا؛اے ایس آئی کی ساتھی کے ساتھ مل کر میٹرک کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی
- حکومت کے پاس نمبر پورے ہیں جب چاہے ترمیم کرسکتی ہے، شرجیل میمن
- اسلام آباد؛ سیو غزہ مہم ریلی، سابق سینیٹر مشتاق احمد اہلیہ سمیت گرفتار
- غزہ اور لبنان کے بعد اسرائیل کے یمن پر بھی فضائی حملے
- محکمہ موسمیات کی جانب سے اکتوبر کے دوران ڈینگی پھیلنے کا الرٹ جاری
- برلن میراتھن: ایتھوپیا کے ایتھلیٹس نے مردوں اور خواتین کی دوڑ جیت لی
- وزیراعلیٰ کے پی غنڈی گردی پر اتر آیا ہے انہیں تخریب کار کہنا چاہیے، امیرمقام
- کشمیر کی ساری لیڈر شپ جیل میں ہے تو یہ کیسے الیکشن ہو رہے ہیں، مشال ملک
- مودی سرکار کی انتہاپسندانہ پالیسیاں اپنے ہی شہریوں کو نگلنے لگیں
- چیئرمین کو ہٹانے سے کراچی انٹر بورڈ میں انتظامی بحران، طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا
- جماعت اسلامی کا اکتوبر میں ریفرنڈم کے بعد بجلی کے بل ادا نہ کرنے کااعلان
- مقبوضہ کشمیر؛ نام نہاد الیکشن کے دوسرے مرحلے کا بھی بائیکاٹ
مودی سرکار کی انتہاپسندانہ پالیسیاں اپنے ہی شہریوں کو نگلنے لگیں
سرینگر: بی جے پی کی انتہاپسندانہ پالیسیاں اپنے ہی ملک کے لوگوں کو نگلنے لگی ہیں اور منی پور جیسے علاقے ہاتھ سے نکل رہے ہیں۔
بھارت میں اقلیتیں اپنے بنیادی حقوق اور بقا کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ مودی سرکار کے تیسرے دورِ اقتدار میں بھارت کو شدید نسلی، لسانی اور مذہبی تعصبات کا سامنا ہے۔
گزشتہ کئی روز سے امفال وادی میں دوبارہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور بھارتی افواج نے پورے علاقے کا محاصرہ کرلیا۔
منی پور میں طلبا اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد منی پور کے ککی کمیونٹی پر مشتمل دو بڑے اضلاع کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا اور کرفیومیں مزید سختی لائی جا رہی ہے۔
ککی ذو تنظیم نے بھی جمعے کے روز سے غیر معینہ مدت کے لئے حکومت اور بھارتی فورسز کے خلاف پوری ریاست میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
منی پور کے دو اضلاع میں تعلیمی اداروں کو بھی مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔
اس سے قبل بھارتی فورسز اور علیحدگی پسندوں کے درمیان شدید لڑائی چلتی رہی ہے جس میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے راکٹوں اور ڈرون ٹیکنالوجی کے ساتھ وادی میں حملے کیے گئے تھے۔
منی پور کا تنازع گزشتہ برس سے لیکر اب تک ہزاروں لوگوں کی جانیں لے چکا ہے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
مودی سرکار اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے منی پور میں انتہاپسندی کو فروغ دے رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔