‘طاقت انصاف کا متبادل نہیں ہوسکتی’، چین کا اقوام متحدہ میں آزاد فلسطین کا مطالبہ

ویب ڈیسک  پير 30 ستمبر 2024
چین کے وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا—فوٹو: انادولو

چین کے وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا—فوٹو: انادولو

 نیویارک: چین نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت ور ممالک اپنے جبر کے ذریعے انصاف کی جگہ نہیں لے سکتے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے موقع پر چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا کہ فلسطین انسانی ضمیر کے لیے سب سے بڑا زخم ہے۔

انہوں نے کہا کہ طاقت انصاف کی جگہ نہیں لے سکتی اور غزہ پٹی میں ہر روز انسانی جانوں کے ضیاع میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور لبنان میں ایک مرتبہ پھر جنگ شروع ہوچکی ہے۔

چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ طویل عرصے سے جاری ہے اور کسی صورت اس کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے اور تاریخی ناانصافی کا شکار فلسطینی مزید نظرانداز نہیں ہونے چاہئیں۔

وانگ یی نے ایک ایسے موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کیا جب اسرائیل ایک سال سے غزہ میں وحشیانہ کارروائیاں کر رہا ہے اور اب لبنان میں براہ راست بمباری کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کو بھی شہید کردیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک 41 ہزار 500 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے، ہزاروں زخمی اور  لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔

یوکرین جنگ کے بارے میں چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ چین مذاکرات کے لیے پرعزم ہے اور تنازع میں مزید آگ بھڑکانے کی کوشش نہیں کر رہا ہے، بیجنگ ایک تعمیری کردار ادا کر رہا ہے اور امن کے لیے ثالثی میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین یوکرین کے معاملے پر غیرذمہ دارانہ کردار ادا نہیں کر رہا ہے اور صورت حال کو اپنے مفادات کے لیے استعمال نہیں کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین میں امن کے لیے ‘گروہ آف فرینڈز فار پیس’ کا مطالبہ کیا۔

چینی وزیرخارجہ سے اقوام متحدہ میں اصلاحات پر بھی زور دیا اور اس حوالے سے چین کے تعاون کی کا اعادہ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔