- مسلم لیگ ن وعدوں کی پاسداری نہیں کرتی، علی حیدر گیلانی
- کسٹم نے کروڑوں کا ٹیکس چوری کرنے کی کوشش ناکام بنا دی
- پنجاب میں مفت ایمبولینس سروس ایک خواب بن گئی
- خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس اختیارات میں کمی کاعندیہ
- 80 سالہ معمر خاتون اور دیگر 6 خواتین دہشتگردی مقدمے سے ڈسچارج
- 63 اے کیس کا فیصلہ مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے انتہائی اہم
- علی امین گنڈاپور نے مریم نواز پر عورت کارڈ استعمال کرنے کا الزام لگا دیا
- اداروں کی نجکاری کیلیے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
- ایف بی آر کو پہلی سہہ ماہی کے دوران 2.56 ہزار ارب روپے ٹیکس وصول
- آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری، قومی مالیاتی معاہدے پر تین صوبوں کا اتفاق، سندھ کا اعتراض
- اسرائیلی فوج لبنان میں داخل، زمینی افواج کو فضائیہ کی مدد حاصل، میڈیا کا دعویٰ
- یمنی حوثیوں کا امریکی ڈرون گرانے کا دعویٰ
- وزٹ ویزا پر بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں کیلئے دو طرفہ ٹکٹ لازم قرار
- لبنان پر کچھ دیر میں زمینی حملے کا امکان، اسرائیل نے امریکا کو پیشگی اطلاع کردی
- سوات میں پولیس چیک پوسٹ پر فائرنگ سے 2 اہلکار زخمی
- کوئٹہ کے سرکاری اسپتال میں سہولیات کا فقدان، خاتون نے وارڈ کے باہر بچے کو جنم دے دیا
- کراچی: ڈاکوؤں نے دکانداروں کو موبائل فونز سے محروم کر دیا
- کراچی: خاتون کے پراسرار اغوا کا مقدمہ درج
- چین نے نیا اسپیس سوٹ متعارف کرا دیا
- سابق گورنر سندھ کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
علی امین گنڈاپور نے مریم نواز پر عورت کارڈ استعمال کرنے کا الزام لگا دیا
پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پھر نشانے پر لیتے ہوئے ان پر عورت کارڈ استعمال کرنے کا الزام لگا دیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ کے پی میں جلسے کیوں کروں؟ نواز شریف جب سزا کے بعد بیرون ملک تھے تو مریم نواز پنجاب میں جلسے کررہی تھیں، ہم نے انھیں نہیں روکا تھا۔ پی ٹی آئی کی خواتین جیل میں ہیں، کیا وہ عورت نہیں؟ کیا پورے پاکستان میں ایک عورت مریم نواز ہی رہ گئی ہیں؟۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کو دوبارہ وارننگ دیتے ہیں کہ انھیں روکا گیا تو جواب دیں گے، انہوں نے کارکنوں پر تشدد کیا تو انھیں اٹھا کر یہاں لایا جائے گا۔ یہ گولیاں اور آنسو گیس ہمارا وقت ضائع کرکے ہمیں لیٹ تو کر سکتے ہیں مگر ہمیں اپنے مقصد سے ہٹا نہیں سکتا۔
ایک صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کے راستے روکنے کے لیے کنٹینرز لگائے جارہے ہیں، وہ کس کے وسائل ہیں؟ وہ وزیراعلیٰ ہیں اپنے وسائل ڈنکے کی چوٹ پر استعمال کریں گے۔ لاپتا افراد کیس میں طلب کیے جانے پر وزیراعلیٰ کے پی پشاور ہائیکورٹ پیش ہوئے۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم نے وزیراعلی کے پی سے سوال کیا کہ ضمانت کے باوجود گرفتاریاں ہورہی ہیں؟
وزیراعلی نے جواب دیا کہ ایسے معاملات کا میں خود مخالف ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ضمانت منسوخی کیلئے سپریم کورٹ چلے جائیں، اس طرح بندوں کو اغوا نہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل جواب جمع کرائیں اور سی ٹی ڈی، پولیس سب کو بٹھا کر معاملے کو دیکھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔