80 سالہ معمر خاتون اور دیگر 6 خواتین دہشتگردی مقدمے سے ڈسچارج
دوران پیشی کارکنوں حکومت کیخلاف شدید نعرہ بازی کرتے رہے
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سید امجد علی شاہ نے تحریک انصاف کے 28 ستمبر کے لیاقت باغ احتجاجی مظاہرہ میں ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر گرفتار 80 سالہ معمرخاتون روشن جہاںو دیگر6 خواتین کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیکر انہیں دہشت گردی کے مقدمات سے ڈسچارج کر کے رہا کر دیا۔
2 ارکان صوبائی اسمبلی اقبال خٹک اور تنویر اسلم اور خاتون امیدوار اسمبلی سیمابیہ طاہر سمیت 74 گرفتار کارکنوں کو4، 4 دن کا جسمانی ریمانڈ دیدیا اور انھیں دوبارہ 4 اکتوبر کو پیش کرنیکا حکم دیا گیا ہے، 4 گرفتار خواتین انیلہ، فرحت توقیر ،نصرت انور ،ثمینہ ارشاد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔
رہا کی جانے والی خواتین میں بوڑھی روشن جہاں، عائشہ مصطفی ایڈووکیٹ، شمسہ شاہ، غزالہ ، فرحت، نصرت شامل ہیں ، دوران پیشی کارکنوں حکومت کیخلاف شدید نعرہ بازی کرتے رہے، مقدمہ میں نامزد عالیہ حمزہ کی عبوری ضمانت 8 اکتوبر تک منظور کرلی اور ایس ایچ او سے مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔
2 ارکان صوبائی اسمبلی اقبال خٹک اور تنویر اسلم اور خاتون امیدوار اسمبلی سیمابیہ طاہر سمیت 74 گرفتار کارکنوں کو4، 4 دن کا جسمانی ریمانڈ دیدیا اور انھیں دوبارہ 4 اکتوبر کو پیش کرنیکا حکم دیا گیا ہے، 4 گرفتار خواتین انیلہ، فرحت توقیر ،نصرت انور ،ثمینہ ارشاد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔
رہا کی جانے والی خواتین میں بوڑھی روشن جہاں، عائشہ مصطفی ایڈووکیٹ، شمسہ شاہ، غزالہ ، فرحت، نصرت شامل ہیں ، دوران پیشی کارکنوں حکومت کیخلاف شدید نعرہ بازی کرتے رہے، مقدمہ میں نامزد عالیہ حمزہ کی عبوری ضمانت 8 اکتوبر تک منظور کرلی اور ایس ایچ او سے مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔