پنجاب میں مفت ایمبولینس سروس ایک خواب بن گئی

پنجاب کے چھو ٹے بڑے تمام ٹیچنگ و دیگر اسپتالوں میں 35 فیصد سے زائد ایمبولینس خراب کھڑی ہیں

(فوٹو: انٹرنیٹ)

پنجاب میں مفت ایمبولینس سروس ایک خواب بن کر رہ گئی، مفت سروس دینے کا حکومتی اعلان صرف فائلوں تک ہی محدود ہو کر رہ گیا۔

سرکاری اسپتالوں میں مریض شہر کے اندر ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال یا گھر منتقلی کے لیے مفت ایمبولینس سروس کے لیے ترستے ہیں۔


روزنامہ ایکسپریس اور ایکسپریس ٹریبیون کو حاصل دستاویزات اور ریکارڈ کے مطابق صوبہ پنجاب میں مجموعی طور پر چھوٹے بڑے اسپتالوں و دیگر کی تعداد 4572 ہے لاہور میں مجموعی طور پر چھوٹے بڑے اسپتالوں و دیگر کی تعداد 136 ہے جن میں ٹیچنگ و اسپیشلائزڈ اسپتالوں کی تعداد 22 ہے۔

دستیاب ریکارڈ کے مطابق بڑے ہسپتالوں میں 12 سے 15 جبکہ چھوٹے اسپتالوں میں 5 سے 7 ایمبولینس ہوتی تھی ٹی ایچ کیو میں 2 سے 3 جبکہ رولز ہیلتھ سنٹرز میں ایک ایمبولینس ہوا کرتی تھی۔

پنجاب کے چھو ٹے بڑے تمام ٹیچنگ و دیگر اسپتالوں میں 35 فیصد سے زائد ایمبولینس خراب کھڑی ہیں ایک این جی او کی سربراہ کا کہنا تھا کہ لاہور کے سرکاری اسپتال مفت ایمبولینس سروس فراہم کرنے میں ناکام ہو گئے۔ دوسری جانب محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت کسی سرکاری اسپتال کے پاس ایمبولینس سروس موجود نہیں۔
Load Next Story