- آئی ایم ایف معاہدہ؛ وفاق نے ہمارا مطالبہ تسلیم کرلیا، مشیرخزانہ کے پی
- قومی اسمبلی اور سینیٹ کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرنے کی تردید
- ریکارڈ پہ ریکارڈ؛ بھارتی بلے بازوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں انوکھی تاریخ رقم کردی
- دہشت گردوں کی واپسی؛ جرگہ بناکر سیاسی جماعتوں کو بٹھائیں اور مسئلہ حل کریں، پشاور ہائیکورٹ
- وجیہہ سواتی قتل کیس دوبارہ سماعت کے لیے عدالت کو ارسال
- سابق پاکستانی پنالٹی کارنر اسپیشلسٹ سہیل عباس ملائیشین ہاکی سے وابستہ
- بینکاک سے کراچی آئے پارسل سے پونے دو کروڑ کی منشیات برآمد
- حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے لبنان میں داخل ہونے کے دعوے کو جھوٹ قرار دیدیا
- ڈیٹول بنانے والی ریکٹ بینکیزر نے گمراہ کن اشتہارات پر ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانہ ادا کردیا
- نقیب اللہ قتل کیس؛ راؤ انوار کی بریت کیخلاف ایک مرتبہ پھر مقدمے کا ریکارڈ طلب
- بھارت میں فراڈیوں نے جعلی سپریم کورٹ لگا کر ٹیکسٹائل مالک کو لوٹ لیا
- کراچی؛ 4 منزلہ عمارت کا گراؤنڈ فلور زمین میں دھنس گیا، مزدور پھنس گئے
- پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت؛ ایس ایس پی بے نظیرآباد تنویر تنیو سندھ ہائیکورٹ طلب
- عمران خان آصف زرداری کی قیادت میں آجائیں سب ٹھیک ہوجائے گا، گورنر پنجاب
- بھارت میں ریسٹورنٹ کا تھری ڈی اشتہاری بورڈ وائرل
- عمران خان سے علی امین گنڈاپور کی ملاقات، اسلام آباد ڈی چوک احتجاج پر گفتگو
- دادی اماں کی ’جوانی‘ نے سب کو حیران کردیا
- ایم ڈی کیٹ کا پیپر لیک ہونے پر طلبہ کا سندھ ہائیکورٹ سے رجوع
- تھائی لینڈ؛ اسکول بس میں آتشزدگی میں 22 طلبا اور 3 اساتذہ کی ہلاکت کا خدشہ
- وزیراعلی کے پی نے وفاق پر لشکر کشی کی تو قانون حرکت میں آئیگا، وفاقی وزیر اطلاعات
پختونخوا؛ 9 ماہ میں دہشتگردی کے 492 واقعات؛ 100 سے زائد پولیس اہلکار شہید ہوئے
پشاور: خیبر پختونخوا میں 9 ماہ کے دوران دہشت گردی کے 492 واقعات ہوئے، جن میں 100 سے زائد پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی رپورٹ کے مطابق رواں سال دہشت گردی کے 492 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ سی ٹی ڈی نے 14 انتہائی اہم دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کے 8 کمانڈرز مقابلوں میں ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ قبائلی اضلاع سمیت صوبے بھر میں آپریشن کے دوران 203 دہشت گرد مارے گئے۔
رواں سال دہشت گردوں نے پولیس پر 228 حملے کیے۔ 9 ماہ کے دوران 2232 ٹارگٹڈ آپریشن کیے گئے۔ رواں سال 100 سے زائد پولیس اہل کار و افسران شہید ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔