پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت؛ ایس ایس پی بے نظیرآباد تنویر تنیو سندھ ہائیکورٹ طلب

کورٹ رپورٹر  منگل 1 اکتوبر 2024
تنویر تنیو نے میرے بیٹے کو کراچی سے اغوا کیا اور بے نظیر آباد لے جاکر جعلی مقابلے میں قتل کیا، مقتول کے والد

تنویر تنیو نے میرے بیٹے کو کراچی سے اغوا کیا اور بے نظیر آباد لے جاکر جعلی مقابلے میں قتل کیا، مقتول کے والد

  کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کراچی سے نوجوان کو اغوا کے بعد نوابشاہ میں جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے الزام سے متعلق ایس ایس پی بے نظیرآباد تنویر تنیو کو آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیانات کے ساتھ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو نوجوان کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے الزام سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار مقتول کے والد نے کہا کہ ایس ایس پی بے نظیرآباد تنویر تنیو نے میرے بیٹے کو کورنگی کراچی سے اغوا کیا اور بے نظیر آباد لے جاکر جعلی مقابلے میں قتل کیا۔

تفتیشی افسر ایس ایس پی امجد علی شیخ نے رپورٹ پیش کردی جس میں کہا گیا کہ درخواستگزار کی فراہم کردہ سی سی ٹی وی ویڈیو فرانزک کیلئےبھیجی ہے۔ درخواستگزار امیر بخش مری نے کہا کہ تفتیشی افسر نے ہمارا بیان تو ریکارڈ ہی نہیں کیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ہمارا 164 کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔

وکیل صفائی نے مؤقف دیا کہ 164 کا بیان ریکارڈ کرنا غلط ہے۔ ایس ایس پی تنویر تنیو پرائیڈ آف پرفارمنس ہیں لیکن اس کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے۔ اس وقت بھی ہائیکورٹ کے باہر لوگ بینرز اٹھا کر کھڑے ہیں۔

عدالت نے فیصلے تک عدالت کے باہر احتجاج سے روک دیا اور تفتیشی افسر کو درخواستگزار و دیگر کے 161 کے بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ایس ایس پی کو آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیانات کے ساتھ رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔