اسٹاک ایکسچینج میں چار روزہ مندی کے بعد تیزی کی بڑی لہر

  کراچی: افراط زر کی شرح 6.9فیصد کے ساتھ 24ماہ کی کم ترین سطح پر آنے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے مہنگائی کی شرح مزید گھٹنے سے شرح سود میں نمایاں کمی کی توقعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل چار روزہ مندی کے بعد منگل کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی۔ 

تیزی کے باعث 56 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 92ارب 70کروڑ 05لاکھ 56ہزار 537روپے کا اضافہ ہوگیا۔  غیرملکیوں کی جانب سے حصص کی آف لوڈنگ رکنے اور سیمنٹ پاور جنریشن، فرٹیلائزر سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔

ایک موقع پر 866پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے سبب تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 690.39 پوائنٹس کے اضافے سے 81804.59پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 235.33 پوائنٹس کے اضافے سے 26011.31 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 452.33پوائنٹس کے اضافے سے 52266.56پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 2050.33پوائنٹس کے اضافے سے 126801.49پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم پیر کی نسبت 20.49 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 35کروڑ 90لاکھ81ہزار 585 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 436 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 243 کے بھاؤ میں اضافہ، 139 کے داموں میں کمی اور 54 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔