قومی شاہراہوں موٹرویز پر ٹول ٹیکس میں 30 فیصد اضافہ
ایم ون موٹروے، ایم تھری،ایم فور اورایم فائیو پر کار کا ٹول ٹیکس بڑھا دیا گیاہے اور اس کا اطلاق بھی ہوگیا
نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے قومی شاہراہوں اور موٹرویز، ایم ون، ایم فور اور ایم فائیو پر ٹول ٹیکس میں 30 فیصد تک اضافہ کر دیا ہے اور یہ اضافہ یکم اکتوبر 2024 سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔
این ایچ اے کے مطابق اسلام آباد سے پشاور جانے والی ایم ون موٹروے پر کار کا ٹول ٹیکس 460 روپے ادا کرنا ہو گا جبکہ اس سے قبل یہ 350 روپے تھا، لاہور سے عبدالحکیم جانے والی ایم تھری پر کار کے لیے ٹول ٹیکس 650 روپے ہو گا، اس سے قبل 500 روپے مقرر تھے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد اور ملتان جانے والی ایم فور پر کار کے لیے ٹول ٹیکس بڑھا کر 850 روپے کر دیا گیا ہے، اسے قبل یہ 650 روپے تھا، ملتان سے سکھر جانے والی ایم فائیو پر کار کا ٹول ٹیکس 900 روپے سے بڑھا کر ایک ہزار 50 روپے کر دیا گیاہے۔
اس ضمن میں بتایا گای کہ یہ تمام حالیہ ٹول ریٹ میں تبدیلیاں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے تازہ ترین نوٹس کے مطابق ہیں، اس اعلان سے پہلے اگست 2024 میں بھی این ایچ اے نے ایم ٹو موٹر وے پر ٹول ٹیکس میں اضافہ کیا تھا، جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ پاکستان کے شاہراہ نیٹ ورک پر ٹول ریٹس میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے۔
مزید بتایاگیا کہ یہ بار بار کی ایڈجسٹمنٹس حکومت کی جانب سے شاہراہوں اور موٹرویز سے کم ٹیکس وصولی پر تشویش کی وجہ سے کی جا رہی ہیں، آپریشنل اخراجات اور انفرا اسٹرکچر کی دیکھ بھال میں اضافے کے ساتھ، ایسا لگتا ہے کہ این ایچ اے اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
این ایچ اے کے مطابق اسلام آباد سے پشاور جانے والی ایم ون موٹروے پر کار کا ٹول ٹیکس 460 روپے ادا کرنا ہو گا جبکہ اس سے قبل یہ 350 روپے تھا، لاہور سے عبدالحکیم جانے والی ایم تھری پر کار کے لیے ٹول ٹیکس 650 روپے ہو گا، اس سے قبل 500 روپے مقرر تھے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد اور ملتان جانے والی ایم فور پر کار کے لیے ٹول ٹیکس بڑھا کر 850 روپے کر دیا گیا ہے، اسے قبل یہ 650 روپے تھا، ملتان سے سکھر جانے والی ایم فائیو پر کار کا ٹول ٹیکس 900 روپے سے بڑھا کر ایک ہزار 50 روپے کر دیا گیاہے۔
اس ضمن میں بتایا گای کہ یہ تمام حالیہ ٹول ریٹ میں تبدیلیاں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے تازہ ترین نوٹس کے مطابق ہیں، اس اعلان سے پہلے اگست 2024 میں بھی این ایچ اے نے ایم ٹو موٹر وے پر ٹول ٹیکس میں اضافہ کیا تھا، جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ پاکستان کے شاہراہ نیٹ ورک پر ٹول ریٹس میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے۔
مزید بتایاگیا کہ یہ بار بار کی ایڈجسٹمنٹس حکومت کی جانب سے شاہراہوں اور موٹرویز سے کم ٹیکس وصولی پر تشویش کی وجہ سے کی جا رہی ہیں، آپریشنل اخراجات اور انفرا اسٹرکچر کی دیکھ بھال میں اضافے کے ساتھ، ایسا لگتا ہے کہ این ایچ اے اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔