- بھارت اور اسرائیل پاک فوج کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے گریزاں ہیں، وزیر دفاع
- بیروت، غزہ اور تہران میں جشن، عوام اللہ اکبر کے نعرے لگاتے سڑکوں پر نکل آئے
- بابر اعظم نے قومی ٹیم کی ون ڈے کپتانی سے استعفیٰ دے دیا
- حملے میں موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا، ایرانی سرکاری میڈیا کا دعویٰ
- ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی بڑی تعداد کو فضا میں ہی ناکارہ بنادیا ہے، اسرائیل
- ایرانی حملہ ختم ہوگیا، شہری شیلٹرز سے باہر آجائیں، اسرائیل
- حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب میں اسرائیل کو نشانہ بنایا، پاسداران
- پی آئی اے نے تمام پروازوں کو ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے روک دیا
- پیپلزپارٹی کا 18 اکتوبر کو حیدرآباد میں عوامی جلسہ کرنے کا اعلان
- ایران کے خلاف اسرائیل کے دفاع میں مدد کیلئے تیار ہیں، امریکی صدر
- عدالت کا ایم ڈی کیٹ کا پرچہ لیک ہونے پر تحقیقات کا حکم
- اسرائیل میں ایک اور بڑا حملہ، 6 افراد ہلاک، 9 زخمی
- پاکستان میں پولیو وائرس کے کیسز کی تعداد 26 ہوگئی
- حافظ نعیم کی پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات، مشترکہ احتجاج کا اعلان
- تاجر رہنما ایس ایم تنویر کا شرح سود میں 500 بیسس پوائنٹس کمی کا مطالبہ
- پولیس کی شاندار حکمت عملی سے لاہور میں ڈکیتی کی وارداتوں میں کمی
- 80 ہزار سال پہلے نظر آنے والا دمدار ستارہ دوبارہ کب نمودار ہوگا؟
- سیالکوٹ میں گاڑی پر فائرنگ سے 7 افراد جاں بحق
- وفاقی وزیر امیرمقام کا صوابی تھانہ دھماکے کے شہدا کے لواحقین کیلئے مالی امدادکا اعلان
- پروفیسر شاہد رسول کی بطورایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناح اسپتال تعیناتی میں توسیع
عدالت کا ایم ڈی کیٹ کا پرچہ لیک ہونے پر تحقیقات کا حکم
ایم ڈی کیٹ سال 2024 کا پیپر لیک ہونے کے معاملے پر طلبہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا جس پر عدالت نے انکوائری کا حکم جاری کردیا ہے۔
طلبہ کے حق میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر محبوب نوناری بھی عدالت پہنچ گئے۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی ایم ڈی کیٹ کا پیپر وقت سے پہلے لیک ہوگیا اور اسے لاکھوں روپے میں فروخت کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے ہونہار طلبہ کے ساتھ ایک مرتبہ پھر نا انصافی ہو رہی ہے۔ پرچہ لیک ہونے سے میرٹ کا قتل کیا گیا ہے۔ عدالت نے ایم ڈی کیٹ پرچہ لیک ہونے پر انکوائری کا حکم دے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پرچہ لیک کرنے میں ملوث ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ جب تک انکوائری نہیں ہوتی تب تک ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو معطل کیا جائے۔ انکوائری مکمل ہونے تک نتائج کو بھی روکا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔