وفاقی وزیر امیرمقام کا صوابی تھانہ دھماکے کے شہدا کے لواحقین کیلئے مالی امدادکا اعلان
وزیراعظم کو خط لکھوں گا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے شہدا اور زخمیوں کی مالی امداد کی جائے، امیرمقام
وفاقی وزیر سیفران امیرمقام نے خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں سٹی تھانے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کو ایک،ایک لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان کیا اور کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھوں گا کہ لواحقین کی مزید مالی مدد کی جائے۔
وفاقی وزیرسیفران امیرمقام نے صوابی کا دورہ کیا اور سٹی تھانہ میں دھماکے کی جگہ کا بھی معائنہ کیا اور دھماکے میں شہید ہونے والے بچے اقتدار کے گھر گئے جہاں بچے کے والد سے تعزیت کی۔
انہوں نے جاں بحق ہونے والے دونوں شہدا کےلیے ایک،ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا۔
وفاقی وزیر سیفران امیرمقام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں دو قیمتی جانیں ضائع ہونے پر بہت دکھ اور افسوس ہوا، ابھی تک ایسے شواہد نہیں ملے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھوں گا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے شہدا اور زخمیوں کی مالی امداد کی جائے کیونکہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں صوبے کےمسائل حل کرنا اور عوام کی خدمت کرنا سرے سے شامل ہی نہیں ہے۔
خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ جب ڈی چوک پہنچے تھے تو کون سا بڑا کارنامہ انجام دیا تھا، اب بھی اتنے احتجاج اور مظاہرے کیے تو عوام کو کیا ملا، ان کا ایجنڈا یہی ہے کہ لوگوں کی مسائل سے توجہ ہٹ جائے تاکہ ان کی کرپشن اور لوٹ مار جاری رہے۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ ان کو لوگوں نے اتنا بڑا مینڈیٹ دیا ہے تو ان کو عوام کا سوچنا چاہیے۔
وفاقی وزیرسیفران امیرمقام نے صوابی کا دورہ کیا اور سٹی تھانہ میں دھماکے کی جگہ کا بھی معائنہ کیا اور دھماکے میں شہید ہونے والے بچے اقتدار کے گھر گئے جہاں بچے کے والد سے تعزیت کی۔
انہوں نے جاں بحق ہونے والے دونوں شہدا کےلیے ایک،ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا۔
وفاقی وزیر سیفران امیرمقام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں دو قیمتی جانیں ضائع ہونے پر بہت دکھ اور افسوس ہوا، ابھی تک ایسے شواہد نہیں ملے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھوں گا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے شہدا اور زخمیوں کی مالی امداد کی جائے کیونکہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں صوبے کےمسائل حل کرنا اور عوام کی خدمت کرنا سرے سے شامل ہی نہیں ہے۔
خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ جب ڈی چوک پہنچے تھے تو کون سا بڑا کارنامہ انجام دیا تھا، اب بھی اتنے احتجاج اور مظاہرے کیے تو عوام کو کیا ملا، ان کا ایجنڈا یہی ہے کہ لوگوں کی مسائل سے توجہ ہٹ جائے تاکہ ان کی کرپشن اور لوٹ مار جاری رہے۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ ان کو لوگوں نے اتنا بڑا مینڈیٹ دیا ہے تو ان کو عوام کا سوچنا چاہیے۔