- وزیر اعظم کی مصروفیات کے باعث کابینہ کا اجلاس ملتوی
- ایشون نے مرلی دھرن کو پیچھے چھوڑ دیا
- بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، بی ایل اے کے 6 اہم دہشتگرد ہلاک
- پاکستان اور روس کے درمیان اہم شعبوں میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
- انٹرا پارٹی الیکشن کیس؛ پی ٹی آئی کو دستاویزات جمع کروانے کیلیے مہلت مل گئی
- جسٹس منصور علی شاہ کی عدم حاضری پر مقرر کیے گئے مقدمات ڈی لسٹ
- کبھی کے دن بڑے کبھی کی راتیں! کرکٹر بورڈ سے معاہدے کو ترس گئے
- سیاسی چپقلش اور معاشی بحران
- سینیٹر شبلی فراز کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکال دیا گیا
- ون ڈے کیلئے رضوان، ٹی20 کیلئے حارث کپتانی کے دعویدار بن گئے
- محکمہ جنگلی حیات کی کارروائی، نایاب نسل کا مگرمچھ برآمد
- پختونخوا میں پہلے تین ماہ کے دوران ٹیکسز میں 41فیصد اضافہ ہوا، صوبائی مشیر خزانہ
- بابراعظم کو کپتانی سے کیوں ہٹایا؟ وجوہات منظر عام پر آگئیں
- پاک انگلینڈ سیریز؛ انگلش شیر رات گئے ملتان پہنچ گئے
- سیاسی جماعتوں کے احتجاج سے نمٹنے کیلیے اسلام آباد میں ریڈ زون پھر سیل
- شکیب کے بعد مشرفی مرتضیٰ بھی ریڈار پر آگئے
- مٹھائی کے ڈبوں میں چھپائی ہیروئن، آئس 4 ممالک میں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- خواتین میں کینسر کی تشخیص کے لیے نیا الٹرا ساؤنڈ ٹیسٹ وضع
- ماہرینِ نباتات کی 33 نئے ’ڈارک اسپاٹس‘ کی نشان دہی
- قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی؛ مغوی ریٹائرڈ میجر بازیاب
ماہرینِ نباتات کی 33 نئے ’ڈارک اسپاٹس‘ کی نشان دہی
لندن: ایک نئی تحقیق کے مطابق ماہرینِ نباتیات نے دنیا بھر میں ایسے 33 ’ڈارک اسپاٹس‘ کی نشان دہی کی ہے جہاں پودوں کی ہزاروں اقسام دریافت کیے جانے کی منتظر ہیں۔
بورنو کے مقامی پام ٹری جو زیر زمین پھول کھلاتے ہیں سے لے کر میلاگیسی آرچڈ تک جن کی نمو دیگر پودوں منحصر ہوتی ہے، محققین ہر برس درجنوں نئی انواع کے پودے دریافت کر رہے ہیں۔ تاہم، ایک لاکھ سے زائد انواع کے متعلق خیال کیا جاتا ہے وہ غیر دریافت شدہ ہیں اور ان کی اکثریت کو معدومیت کاخطرہ لاحق ہے۔
کیو کی رائل بوٹنک گارڈنز کی رہنمائی میں چلنے والے نئے منصوبے میں دنیا کے ایسے حصوں کی نشان دہی کی گئی ہے جن کو ماہرین کی بھرپور توجہ ملنی چاہیے۔
مڈاغاسکر سے لے کر بولیویا تک بھی سائنس دانوں نے نباتیاتی تنوع کے علاقوں کی شناخت کی ہے۔
مذکورہ علاقوں میں 22 علاقے ایشیاء میں ہیں جہاں تحقیق کی ضرورت ہے ان علاقوں میں سماٹرا کا جزیرہ، مشرقی ہمالیہ، بھارت میں آسام اور ویتنام شامل ہیں۔ افریقا میں مڈاغاسکراور جنوبی افریقا کے کیپ صوبے جبکہ جنوبی امریکامیں کولمبیا، پیرو اور جنوب مشرقی برازیل کے علاقے شامل ہیں۔
جرنل نیو فائٹولوجسٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے کیو محققین کے گزشتہ برس کے تجزیے کو استعمال کیا گیا جس میں معلوم ہوا تھا کہ تمام غیر دریافت شدہ پودوں کی تین چوتھائی تعداد کو معدومیت کا خطرہ لاحق ہے۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ نامعلوم انواع ممکنہ طور پر مستقبل کی ادویات، ایندھن یا دیگر اختراع کا اشارہ رکھ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔