اہم طالبان کمانڈر عدنان رشید جنوبی وزیرستان سے زخمی حالت میں گرفتار
فورسز نے عدنان رشید کے خلاف جنوبی وزیرستان میں کارروائی کی جہاں سے اسے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا،غیرملکی ایجنسی
سیکیورٹی فورسز نے طالبان کے اہم کمانڈر اور سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے مجرم عدنان رشید کو زخمی حالت میں جنوبی وزیرستان سے گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستانی فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے اعلان کے بعد عدنان رشید اپنے خاندان کے ہمراہ جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقے وانا منتقل ہوگیا تھا جہاں سیکیورٹی فورسز نے اس کے خلاف کارروائی کی اوراس دوران مزاحمت پر عدنان رشید اہلکاروں کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا اور اسے اسی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ عدنان رشید کو 2004 میں سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد اسے 2005 میں موت کی سزا سنائی گئی تاہم سزا پر عملدرآمد نہ ہوسکا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طالبان 2012 میں بنوں جیل پر حملہ کرکے عدنان رشید سمیت تقریباً 400 قیدیوں کو چھڑانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستانی فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے اعلان کے بعد عدنان رشید اپنے خاندان کے ہمراہ جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقے وانا منتقل ہوگیا تھا جہاں سیکیورٹی فورسز نے اس کے خلاف کارروائی کی اوراس دوران مزاحمت پر عدنان رشید اہلکاروں کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا اور اسے اسی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ عدنان رشید کو 2004 میں سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد اسے 2005 میں موت کی سزا سنائی گئی تاہم سزا پر عملدرآمد نہ ہوسکا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طالبان 2012 میں بنوں جیل پر حملہ کرکے عدنان رشید سمیت تقریباً 400 قیدیوں کو چھڑانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔