- شہری نے ٹیلر سوئفٹ کا گٹار خرید کر ہتھوڑے مار مار کر توڑ دیا
- اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے، سی این این
- جنس تبدیلی کا عمل دماغی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ قرار
- امید ہے الیکشن کمیشن اب ہمارے انٹراپارٹی انتخابات قبول کرلیگا، چیئرمین پی ٹی آئی
- مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں تجارتی خسارہ 5ارب 43کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا
- ایکس کی مالیت پورے ادارے کی قیمت خرید سے بھی زیادہ کم ہوگئی
- جسٹس جمال مندوخیل نے تلخ حقیقت سے پردہ اٹھادیا
- اسرائیلی حملہ ہوا تو یہودی حکومت کے تمام انفرااسٹرکچر کو تباہ کردیں گے، ایرانی آرمی چیف
- پاک انگلینڈ سیریز؛ آخری لمحات میں ٹی وی معاہدے کا امکان
- مسلسل پانچویں بارپیٹرول کی قیمتوں میں کمی پر ٹرانسپورٹ کے کرایوں بھی کمی کی جا رہی ہے، عظمیٰ بخاری
- ایندرائیڈ جی میل پر ریپلائی کرنا اب اور بھی آسان
- پی سی بی نے بابراعظم کا استعفی منظور کرلیا
- کینیڈین لائبریری کو 3 مشہور کتابیں 40 سال بعد واپس
- لاہور؛ داتا دربار سے بدفعلی کیلیے استعمال ہونے والے 6 کم عمر لڑکے بازیاب
- دنیا کے مہنگے ترین چاول
- بین الاقوامی و مقامی مارکیٹس میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- شہر میں اجتماع ، جلسے و جلوس پر پابندی ہے، اسلام آباد پولیس
- ہم اپنی توہین برداشت نہیں کرینگے، چیف جسٹس پی ٹی آئی وکیل کی دھمکی پر برہم، پولیس طلب
- اسرائیل ہم سے نہ الجھے، اپنی طاقت کی ابھی صرف ایک جھلک دکھائی ہے، ایرانی صدر
- آرٹیکل 63 اے پر سماعت: چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کا بینچ پر اعتراض مسترد کردیا
حکومت سندھ کا اجلاس؛ کُتے کی قبر کو محفوظ ورثہ قرار دینے کی منظوری
کراچی: محکمہ ثقافت سندھ نے کُتے کی قبر کو محفوظ ورثہ قرار دینے کی منظوری دے دی۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت محکمہ ثقافت کی ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری ثقافت ایڈوائزری کمیٹی کے میمبر حمید ہارون، کلیم اللہ لاشاری اور ایس بی سی اے حکام سمیت دیگر شریک ہوئے۔
کتے کی قبر؛ متنازع مقام کی دلچسپ کہانی
اجلاس میں محکمہ ثقافت کی جانب سے ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کا جائزہ لیا گیا۔
چیف سیکریٹری سندھ نے ایس بی سی اے کو ہدایت کی کہ عمارتوں کو خطرناک ڈکلیئر کرنے سے قبل محکمہ ثقافت سے بھی رائے لی جائے۔
’’ کُتے کی قبر‘‘۔۔۔ یہ مقام قیام پاکستان سے بلوچستان کا حصہ ہے
اجلاس میں مختلف مقامات اور عمارتوں کی ثقافتی ورثہ قرار دینے کی منظوری دی گئی جن میں قمبر شہداد کوٹ میں واقع کُتّے کی قبر، ضلع نوشہرو فیروز میں قدیم مختیار کار دفتر، سکھر میں قدیم سول کورٹ تعلقہ روہڑی، کندھکوٹ میں واقع انسپکشن بنگلے (1908)، کینٹونمنٹ کوارٹرز، کراچی میں پارسی انسٹیٹیوٹ کمپاؤنڈ (KPI) بشمول جانگیر کوٹھاری ہال اور کاٹراک سوئمنگ باتھ (1905)، ملیر میں واقع سید ہاشمی ریفرنس لائبریری شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔