سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی وکلا کا احتجاج چیف جسٹس کیخلاف شدید نعرے بازی
عدلیہ کو جب بھی تقسیم کرنے کی کوشش ہوئی وکلاء باہر آئے ہیں، بیرسٹر گوہر
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں ریڈ زون کو سیل کردیا گیا اور راستوں پر کنٹینرز رکھ دیے گئے جس کی وجہ سے ایکسپریس ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور دفاتر، تعلیمی اداروں کو جانیوالے سڑکوں پر رُل گئے۔
پی ٹی آئی کے وکلاء رکاوٹیں عبور کرکے احتجاج کیلئے سپریم کورٹ کے باہر پہنچے تو اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے پوزیشنیں سنبھال لیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ سے وکلا کی ریلی سپریم کورٹ کے باہر پہنچی جہاں انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف نعرے بازی کی۔ وکلا قاضی فائز عیسی کا پتلا بھی ساتھ لائے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے عوام کے حقوق کا تحفظ کرے، عدلیہ کو جب بھی تقسیم کرنے کی کوشش ہوئی وکلاء باہر آئے ہیں، مجوزہ آئینی ترمیم غیر آئینی ہے، پورے ملک کو کنٹینرستان بنادیا گیا ہے۔
احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں ریڈ زون کو سیل کردیا گیا اور راستوں پر کنٹینرز رکھ دیے گئے جس کی وجہ سے ایکسپریس ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور دفاتر، تعلیمی اداروں کو جانیوالے سڑکوں پر رُل گئے۔
پی ٹی آئی کے وکلاء رکاوٹیں عبور کرکے احتجاج کیلئے سپریم کورٹ کے باہر پہنچے تو اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے پوزیشنیں سنبھال لیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ سے وکلا کی ریلی سپریم کورٹ کے باہر پہنچی جہاں انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف نعرے بازی کی۔ وکلا قاضی فائز عیسی کا پتلا بھی ساتھ لائے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے عوام کے حقوق کا تحفظ کرے، عدلیہ کو جب بھی تقسیم کرنے کی کوشش ہوئی وکلاء باہر آئے ہیں، مجوزہ آئینی ترمیم غیر آئینی ہے، پورے ملک کو کنٹینرستان بنادیا گیا ہے۔