- ایف آئی اے میں ایزی پیسہ سے متعلق سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف شکایت درج
- ملالہ کا فلسطینی بچوں کیلئے 3 لاکھ ڈالر ہنگامی امداد کا اعلان
- نواز شریف کا کے پی سے مریضوں کا علاج کیلئے پنجاب جانے کا بیان مضحکہ خیز ہے، بیرسٹر سیف
- اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے باوجود 49 فیصد شیئرز کی قیمتیں گرگئیں
- آسٹریلیا؛ احتجاج میں حزب اللہ کا پرچم لہرانے پر 19 سالہ لڑکی پر فرد جرم عائد
- ایشیائی ترقیاتی بینک خیبرپختونخوا کیلیے320 ملین ڈالرفراہم کرے گا
- پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک کی معیشت سے کھیل کھیلا گیا، وزیراعلیٰ سندھ
- لاہور؛ گھریلو لڑائی جھگڑےکی بنا پر شوہر کو قتل کرنے والی عدالتی مفرورہ بیوی گرفتار
- لاہور؛ قمار بازوں کے خلاف گھیرا تنگ، جواء کھیلتے ہوئے10 ملزمان گرفتار
- راولپنڈی؛ پی ٹی آئی کےعہدیدارغیرقانونی حراست سے بازیاب،ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ
- فتنہ و فساد کی سیاست کرنے والے جلد قصہ پارینہ بن جائیں گے، مریم نواز
- وزیراعظم سے ذاکر نائیک کی ملاقات، ‘امت مسلمہ آپ پر نازاں ہے’
- برطانوی فوج اسرائیل کو ایرانی حملے سے بچانے کیلیے آگے آگے رہی
- عمران خان جیسا کروگے ویسا بھرو گے عاجزی سیکھو اور اللہ سے معافی مانگو، نواز شریف
- نیتن یاہو ایرانی حملے سے خوف زدہ، ہاتھ کانپنے لگے
- اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو ناپسندیدہ قرار دیکر ملک میں داخلے پر پابندی لگادی
- پنجاب میں ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ قرض اسکیم کا افتتاح
- بچوں میں منکی پاکس کی جلد شناخت سے متعلق رہنما اصول جاری
- سرکاری ڈیلی ویجز ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ
- ایرانی حملے پر بوکھلاہٹ کی شکار اسرائیلی فوج نے شہریوں کو موبائل پر کیا میسج کیا
انٹراپارٹی الیکشن پر مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں،تاخیر کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے،الیکشن کمیشن
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ انٹراپارٹی الیکشن پر مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور تاخیر کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا کہ پی ٹی آئی نے حالیہ انٹراپارٹی الیکشن 3 مارچ 2024 کو کرایا۔ اس انٹرا پارٹی الیکشن میں بھی متعدد خامیاں تھیں۔ لہذا الیکشن کمیشن نے اس کو 23 اپریل 2024 کو نوٹس بھیجا۔
اس کیس کی پہلی سماعت 30 اپریل 2024 کو ہوئی۔ اپریل 2024 سے لے کر اکتوبر 2024 تک اس کیس کی چھ سماعتیں ہو چکی ہیں، لیکن ان سماعتوں میں سے پانچ بار اس جماعت نے مزید وقت مانگا اور ہر بار سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی،بشمول 2 اکتوبر 2024 (آج) کی سماعت میں بھی adjournment مانگی۔
الیکشن کمیشن اس معاملے میں مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہا ہے اور پی ٹی آئی کو کئی مواقع فراہم کیے ہیں کہ وہ اپنے آئینی تقاضے پورے کرے۔ تاہم، اس سست روی اور تاخیر کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ پارٹی پر عائد ہوتی ہے۔
الیکشن کمیشن اس معاملے کو قانونی طور پر حل کرنے کے لیے پوری کوشش کر رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پرہمیشہ قانونی لچک کا مظاہرہ کیا ہے، جماعت کی جانب سے بارہا التواء کا استعمال کیاگیا جس کی وجہ سے یہ معاملہ تا حال حل نہیں ہو سکا۔
الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 208 اور 209 کے تحت تمام سیاسی جماعتوں پر لازم ہے کہ وہ اپنے پارٹی آئین کے مطابق پانچ سال کے اندر انٹرا پارٹی انتخابات کروائیں۔ پی ٹی آئی نے 13 جون 2021 کو اپنے انٹرا پارٹی انتخابات کروانے تھے، تاہم مقررہ وقت تک یہ انتخابات منعقد نہیں کیے گئے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو متعدد بار یاد دہانیاں کرائیں اور بالآخر 27 جولائی 2021 کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔ اس نوٹس کے جواب میں جماعت کی جانب سے ایک سال کی توسیع کی درخواست کی گئی، جس میں کووڈ-19 کی صورتحال کو جواز بنایا گیا۔
الیکشن کمیشن نے پارٹی کو 13 جون 2022 تک کی مہلت دیتے ہوئے یہ درخواست قبول کی۔اِنہوں نے جون 2022 میں فارم 65 کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات کی دستاویزات جمع کرائیں، جوکہ نامکمل تھیں۔ الیکشن کمیشن نے متعدد مرتبہ یاد دہانی کرائی اور مزید دستاویزات طلب کیں، مگر جماعت کی جانب سے تاخیر کا سلسلہ جاری رہا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے اس معاملے پر باقاعدہ سماعتیں کی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔