سابق صدر زرداری نے واضح کردیا وہ حکومت کی ناکامیوں میں حصہ دار نہیں
سابق صدر نے وزیراعظم کو متنبہ کیا کہ پیپلزپارٹی ہر ایشو پر خاموش نہیں رہے گی
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرکے یہ کہا ہے کہ ''عوام نے انھیں وزیراعظم کیلیے منتخب کیا ہے بادشاہت کے لیے نہیں''۔
طویل خاموشی کے بعد سابق صدر زرداری کے اس بیان نے پاکستان کی سیاست میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ سابق صدر نے وزیراعظم نواز شریف کو متنبہ کیا ہے کہ جمہوریت کے نام پر پیپلزپارٹی نواز شریف حکومت کی ناکامیوں اور زیادتیوں میں حصہ دار بننے کیلیے تیار نہیں اور پیپلزپارٹی ہر ایشو پر خاموش نہیں رہے گی۔ اسے سندھ کے معاملات میں مداخلت کا رد عمل بھی کہا جاسکتاہے۔
آصف زرداری نے اپنے تحفظات کے اظہار کیلیے وقت کا درست انتخاب کیا، زرداری پر پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا شدید دباؤ تھا کہ وہ موجودہ سیاسی صورتحال میں خاموش رہنے کی بجائے آگے بڑھیں اور اپنا کردار ادا کریں۔ پیپلزپارٹی کی اس خاموشی پر جلتی کا کام وزیراعظم نواز شریف کی طر ف سے سندھ کے معاملات میں حد سے بڑھ جانیوالی مداخلت نے کیا۔ گزشتہ دنوں نواز شریف نے سندھ اور کراچی کیلیے پرکشش پیکیج کا اعلان کیا، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ، رضا ربانی، خورشید شاہ اور صوبہ سندھ کی دوسری قیادت نے اسے پسند نہیں کیا۔
پروٹوکول کی مجبوریوں اور پارٹی پالیسی واضح نہ ہونے پر سب خاموش رہے، ان تمام معاملات نے زرداری کو یہ سوچنے پر مجبور کردیاکہ شاید وزیراعظم نواز شریف پیپلزپارٹی کی مفاہمتی پالیسی کو اس کی کمزوری سمجھ رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ آنیوالے دنوں میں پیپلزپارٹی حکومت کو کسی بھی ایشو پر رعائت نہیں دیگی تاہم زرداری کسی بھی صورت جمہوریت کو ڈی ریل کرنے والی قوتوں کا ساتھ نہیں دیں گے۔
طویل خاموشی کے بعد سابق صدر زرداری کے اس بیان نے پاکستان کی سیاست میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ سابق صدر نے وزیراعظم نواز شریف کو متنبہ کیا ہے کہ جمہوریت کے نام پر پیپلزپارٹی نواز شریف حکومت کی ناکامیوں اور زیادتیوں میں حصہ دار بننے کیلیے تیار نہیں اور پیپلزپارٹی ہر ایشو پر خاموش نہیں رہے گی۔ اسے سندھ کے معاملات میں مداخلت کا رد عمل بھی کہا جاسکتاہے۔
آصف زرداری نے اپنے تحفظات کے اظہار کیلیے وقت کا درست انتخاب کیا، زرداری پر پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا شدید دباؤ تھا کہ وہ موجودہ سیاسی صورتحال میں خاموش رہنے کی بجائے آگے بڑھیں اور اپنا کردار ادا کریں۔ پیپلزپارٹی کی اس خاموشی پر جلتی کا کام وزیراعظم نواز شریف کی طر ف سے سندھ کے معاملات میں حد سے بڑھ جانیوالی مداخلت نے کیا۔ گزشتہ دنوں نواز شریف نے سندھ اور کراچی کیلیے پرکشش پیکیج کا اعلان کیا، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ، رضا ربانی، خورشید شاہ اور صوبہ سندھ کی دوسری قیادت نے اسے پسند نہیں کیا۔
پروٹوکول کی مجبوریوں اور پارٹی پالیسی واضح نہ ہونے پر سب خاموش رہے، ان تمام معاملات نے زرداری کو یہ سوچنے پر مجبور کردیاکہ شاید وزیراعظم نواز شریف پیپلزپارٹی کی مفاہمتی پالیسی کو اس کی کمزوری سمجھ رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ آنیوالے دنوں میں پیپلزپارٹی حکومت کو کسی بھی ایشو پر رعائت نہیں دیگی تاہم زرداری کسی بھی صورت جمہوریت کو ڈی ریل کرنے والی قوتوں کا ساتھ نہیں دیں گے۔