کینیڈین لائبریری کو 40 سال بعد کتابیں واپس مل گئیں
ان تین کتب میں چارلی اینڈ دی چاکلیٹ فیکٹری، چارلی اینڈ دی گریٹ گلاس ایلیویٹر اور دی بی ایف جی شامل ہیں
کینیڈا میں ایک لائبریری کو مشہور مصنف رولڈ ڈیہل کی تین کتابیں تقریباً 40 سال بعد واپس لوٹا دی گئیں۔
کینیڈین دارلحکومت اونٹاریو میں قائم پیری ساؤنڈ پبلک لائبریری نے بتایا کہ حال ہی میں ایک پیٹرن نے رولڈ ڈیہل کی تین کتابیں چارلی اینڈ دی چاکلیٹ فیکٹری، چارلی اینڈ دی گریٹ گلاس ایلیویٹر اور دی بی ایف جی لائبریری کو واپس کیں۔
لائبریری کی پروگرامنگ منیجر کائلا نوری کا کہنا تھا کہ ان کتب کو سسٹم سے ہٹا دیا گیا تھا، اس لیے مہتممین نے ان کے اجراء کی تاریخیں دیکھیں جس سے اندازہ لگایا گیا کہ یہ کتنی تاخیر سے واپس کی گئی ہیں۔
مہتممین کے اندازے کے مطابق یہ کتابیں تقریباً 40 برس بعد واپس لوٹائی گئیں تھیں۔
سوشل میڈیا پر لائبریری کا کہنا تھا کہ کتب خانہ اب تاخیر پر جرمانہ عائد نہیں کرتا۔ اگر جرمانہ عائد کیا جاتا تو غریب پیٹرن کو 40 برس کی تاخیر کی سبب 1423.50 کینیڈین ڈالر دینے پڑتے۔
کینیڈین دارلحکومت اونٹاریو میں قائم پیری ساؤنڈ پبلک لائبریری نے بتایا کہ حال ہی میں ایک پیٹرن نے رولڈ ڈیہل کی تین کتابیں چارلی اینڈ دی چاکلیٹ فیکٹری، چارلی اینڈ دی گریٹ گلاس ایلیویٹر اور دی بی ایف جی لائبریری کو واپس کیں۔
لائبریری کی پروگرامنگ منیجر کائلا نوری کا کہنا تھا کہ ان کتب کو سسٹم سے ہٹا دیا گیا تھا، اس لیے مہتممین نے ان کے اجراء کی تاریخیں دیکھیں جس سے اندازہ لگایا گیا کہ یہ کتنی تاخیر سے واپس کی گئی ہیں۔
مہتممین کے اندازے کے مطابق یہ کتابیں تقریباً 40 برس بعد واپس لوٹائی گئیں تھیں۔
سوشل میڈیا پر لائبریری کا کہنا تھا کہ کتب خانہ اب تاخیر پر جرمانہ عائد نہیں کرتا۔ اگر جرمانہ عائد کیا جاتا تو غریب پیٹرن کو 40 برس کی تاخیر کی سبب 1423.50 کینیڈین ڈالر دینے پڑتے۔