- پاکستانی ٹیم ہوم کنڈیشنز پر 'جیتنے کا فارمولہ' بھول چکی ہے
- بل گیٹس 33 سال بعد دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر
- محمد حارث شادی کے بندھن میں بندھ گئے
- کوئٹہ؛ ڈپٹی کمشنر شیرانی کے قافلے پر فائرنگ
- سندھ میں پریمیم نمبر پلیٹس کیلیے پاکستان کی پہلی آن لائن نیلامی کا آغاز
- بنگلادیش نے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب سمیت 4 ممالک سے ہائی کمشنر بلالیے
- سرگودھا میں کالج کی 4طالبات کو اغوا کر لیا گیا
- سکیورٹی خدشات؛ جنوبی وزیرستان اور ٹانک کی تمام عدالتیں ڈی آئی خان منتقلی کا حکم
- آرٹیکل 63 اے کیس میں اہم پیش رفت؛ پی ٹی آئی عدالتی کارروائی سے علیحدہ ہوگئی
- "بورڈ کی طرف سے کپتانی کی کوئی پیشکش نہیں ہوئی"
- پرویز الٰہی و دیگر کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیے گئے
- جعلی حکومت نے سپریم کورٹ کے خلاف جنگ چھیڑ دی، یاسمین راشد
- توشہ خانہ ٹو کیس؛ بشریٰ بی بی کی ضمانت بعد از گرفتاری کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
- اسلام آباد کی تینوں وکلا تنظیموں کا آئینی ترامیم کیخلاف مزاحمت کا اعلان
- گینگ ریپ کا ملزم پولیس کو چکما دیکر فرار
- راولپنڈی میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑدھکڑ جاری، مزید 170ملزمان گرفتار
- زمین کا قبضہ نہ دینے پر ڈی جی اور کلکٹر پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو گرفتار کرنے کا حکم
- اسرائیل کی اشتعال انگیزی روکنے کیلیے حملے ضروری تھے، ایران
- چیف جسٹس کسی جج کو بینچ میں بیٹھنے پر مجبور نہیں کر سکتے، سپریم کورٹ
- ملائیشیا کے وزیرِاعظم داتو سری انور ابراہیم کی وزیرِاعظم ہاؤس آمد، گارڈ آف آنر پیش
اسکوئیڈ سے متاثر ہو کر سائنس دانوں نے خاص کپڑا بنا لیا
کیلیفورنیا: سمندری مخلوق اسکوئیڈ کی ماحول کے مطابق ڈھل جانے کی صلاحیت سے متاثر ہوکر امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسا کپڑا بنایا ہے جو درجہ حرارت کے تبدیل ہوتے ہی ماحول کے مطابق ہوجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اے پی ایل بائیو انجینئرنگ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین کی اس اختراع نے موجودہ ٹیکسٹائل میں نئی راہوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔
کپڑوں میں درجہ حرارت کو کنٹرول کرنا
اسکوئیڈ (جو کرومیٹوفورز نامی جِلد کی خاص پرت کے ذریعے رنگ بدلنے کی صلاحیت کے لیے جانے جاتے ہیں) اس جدید مٹیریل کے بنائے جانے کے پشت پر موجود حقیقی وجہ ہے۔
قابلِ دید روشنی کا بندوبست کرنے کے بجائے ماہرین کی ٹیم نے ایک ایک ایسا فیبرک تیار کیا ہے جو انفرا ریڈ شعاعوں سے نمٹتا ہے، اس کے لیے بالکل وہی کلیہ استعمال کیا گیا ہے جو تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی کے پیچھے کام کر رہا ہوتا ہے۔
تحقیق کے مصنف الون گوروڈیٹسکی کا کہنا تھا کہ اسکوئیڈ کی جِلد پیچیدہ ہوتی ہے اور متعدد جہتوں سے مل کر بنی ہوتی ہے جو روشنی کو استعمال کرتے ہوئے جاندار کی مجموعی رنگت اور نقوش کو بدل دیتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ جہتوں میں کرومیٹوفورز نامی اعضاء ہوتے ہیں جو سکڑتے اور پھیلتے ہیں اور تبدیلی کے لیے جِلد کو روشنی آگے منتقل کرنے اور منعکس کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
ٹیم نے اس فیبرک کو روز مرہ کے استعمال کے قابل بنانے کے لیے ان میں دھوئے جانے اور ہوا کے گزرنے کی خصوصیات کو ملایا ہے۔ انہوں نے فیبرک پر ایک انتہائی مہین چادر چڑھائی ہے تاکہ دھلائی کے دوران پائیداری بڑھے، اس میں سراخ بھی کیے گئے ہیں تاکہ کاٹن کے فیبرک کی طرح ہوا اس میں گزر سکے اور لچکدار ٹیکسٹائل کا حصہ بنانے میں کامیاب رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔