خون کے نمونے لینے کا وقت ڈیمنشیا کی تشخیص کے نتائج کو متاثر کر سکتا ہے تحقیق

تشخیص کے لیے استعمال ہونے والے بائیومارکرز دن کے وقت پر انحصار کرتی ہے، تحقیق


ویب ڈیسک October 03, 2024

ایک نئی تحقیق کے مطابق خون لیے جانے کا وقت ڈیمنشیا کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ کے نتائج کو متاثر کر سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف سرے کی سربراہی میں ہونے والی تحقیق کے سائنس دانوں نے دریافت کیا کہ الزائمر کی تشخیص کے لئے استعمال ہونے والے بائیومارکرز، بشمول بیماری کی ابتدائی تشخیص کے لئے ایک امید افزا علامت، دن کے وقت پر انحصار کرتی ہے۔ بائیومارکر کی سطح صبح کے وقت جب شرکاء سو کر اٹھے سب سے کم تھی، جبکہ شام کے وقت ان کی مقدار سب سے زیادہ تھی۔

بی-ٹاو217 بائیومارکر (جو ڈیمنشیا کی ابتدائی تشخیص میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے) میں دن کے وقت کے اعتبار سے بڑے فرق دیکھے گئے۔

محققین نے دریافت کیا کہ صبح اور شام کی سطح کے درمیان فرق ان لوگوں میں دیکھی جانے والی تبدیلیوں سے ملتا جلتا ہے جن میں ایک برس کے عرصے میں یادداشت کے معمولی مسائل بدتر پائے گئے تھے۔

یونیورسٹی آف سرے کے سرے سلیپ ریسرچ سینٹر کے ریسرچ فیلو اور اس اشاعت کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر سیرو ڈیلا مونیکا نے کہا کہ یہ کام کلینیکل تشخیصی نمونے لیتے وقت دن کے وقت پر غور کرنے کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے اور کس طرح کسی فرد کے لئے کلینیکل تصویر مختلف نمونے کے اوقات سے متاثر ہوسکتی ہے۔ دن کے وقت کو معیاری بنا کر جس میں نمونہ لیا جاتا ہے، ڈیمنشیا کی تشخیص اور بیماری کی ترقی پر نظر رکھنا زیادہ درست ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں