- بارودی دھماکے میں اسرائیلی یونٹ کے متعدد فوجی ہلاک، 3 ٹینک بھی تباہ، حزب اللہ
- ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی حمایت نہیں کریں گے، جو بائیڈن
- آئینی پیکیج، پیپلز پارٹی کی ق لیگ اوراے این پی سے مشاورت
- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، سیکیورٹی لائحہ عمل کی منظوری
- گورنر اسٹیٹ بینک کا محفوظ بینکنگ کے تسلسل پر اظہار تحفظات
- وفاق اور صوبوں میں کرپشن کیخلاف تعاون کے معاہدے پر دستخط
- ایران کے اسرائیل پرحملے، تیل کی عالمی قیمتیں بڑھ گئیں
- آئینی ترامیم سے زیادہ بڑا چیلنج شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس ہے، محمدعلی درانی
- نواز شریف کے دل کا حال میں اور آپ نہیں جانتے، محمد زبیر
- بجلی سستی کریں ورنہ تحریک برپا ہو گی، حافظ نعیم
- سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے پر18ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل
- ایف بی آر تنظیم نو،ممبرزآئی ٹی و ڈیجیٹل اقدامات کے عہدے ضم
- حکومت کا کمرشل بینک سے مہنگا قرض نہ لینے کا فیصلہ
- ڈاکٹر ذاکر نائیک گورنر ہاؤس کراچی میں آج لیکچر دیں گے
- حماس نے تل ابیب میں 7 صیہونیوں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں راہگیر جاں بحق
- آئی سی سی: سری لنکن اسپنر پر ایک سال کی پابندی عائد
- سی آئی اے کی چین، ایران، شمالی کوریا میں مخبروں کی آن لائن بھرتی کی مہم شروع
- سری لنکا سے شکست پر ٹم ساؤتھی نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ کپتانی سے مستعفی
- وفاقی جامعہ اردو، اساتذہ و ملازمین کے احتجاج کا دائرہ وسیع
آئینی پیکیج، پیپلز پارٹی کی ق لیگ اوراے این پی سے مشاورت
اسلام آباد: مجوزہ آئینی پیکیج پر مشاورت کے سلسلے میں سینیٹر شیری رحمن کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے وفد نے مسلم لیگ (ق)کے رہنما چوہدری سالک حسین اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینیٹر ہدایت اللہ سے ملاقاتیں کیں ہیں، شیری رحمن کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نیئر حسین بخاری اور سینیٹر شہادت اعوان بھی تھے۔
سینیٹرشیری رحمن کا کہناتھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں ہونے والی یہ مشاورت ایک وفاقی آئینی عدالت کے قیام میں پارٹی کی کاوشوں کی نشاندہی کرتی ہے جس میں صوبائی نمائندگی بھی شامل ہوگی تاکہ یقنی بنایا جائے کہ عدالتی نظام منصفانہ رہے۔
بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمن کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں یہ ترامیم تمام سٹیک ہولڈرز کے اتفاق کے بعد ہوں، سینیٹرشیری رحمن نے کہا کہ آئینی عدالت کا تصور نیا نہیں ہے، یہ تصور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے دیا تھا، جو چارٹر آف ڈیموکریسی کا بھی حصہ تھاجس پر مئی 2006 میں بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے دستخط کیے تھے، ہمارا مقصد 2006 کے میثاق جمہوریت کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کا قیام ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ آئینی اور سیاسی مقدمات کو اس عدالت میں منتقل کرنے سے اعلی عدلیہ کا قیمتی وقت بچے گا، مجوزہ عدالت سیاسی معاملات میں عدلیہ کے ملوث ہونے کے خدشات کو کم کرنے میں بھی مدد کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔