- پاک انگلینڈ سیریز؛ سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا
- اسکوئیڈ سے متاثر ہو کر سائنس دانوں نے خاص کپڑا بنا لیا
- "کنگ" نے بادشاہت کیوں چھوڑ دی
- گوگل سرچ پر گھنٹوں صرف کرنے والا نوکری سے فارغ
- گھر کے کارپٹ بچوں کے لیے خطرہ قرار
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹرافی پر قبضے کیلئے جنگ کا آغاز آج ہوگا
- اڈیالہ جیل کے سابق سپریٹینڈنٹ سمیت 4 ملازمین برطرف
- دن بھر کام کاج کرتے ؛ کیا آپ ہر وقت تھکے تھکے رہتے ہیں؟
- منکی پاکس کی علامات اور حفاظی تدابیر
- ٹماریلو یا ٹومیٹو ٹری
- ڈنمارک میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب 2 دھماکے، 3 نوجوان گرفتار
- بارودی دھماکے میں اسرائیلی یونٹ کے متعدد فوجی ہلاک، 3 ٹینک بھی تباہ، حزب اللہ
- ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی حمایت نہیں کریں گے، جو بائیڈن
- آئینی پیکیج، پیپلز پارٹی کی ق لیگ اوراے این پی سے مشاورت
- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، سیکیورٹی لائحہ عمل کی منظوری
- گورنر اسٹیٹ بینک کا محفوظ بینکنگ کے تسلسل پر اظہار تحفظات
- وفاق اور صوبوں میں کرپشن کیخلاف تعاون کے معاہدے پر دستخط
- ایران کے اسرائیل پرحملے، تیل کی عالمی قیمتیں بڑھ گئیں
- آئینی ترامیم سے زیادہ بڑا چیلنج شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس ہے، محمدعلی درانی
- نواز شریف کے دل کا حال میں اور آپ نہیں جانتے، محمد زبیر
ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی حمایت نہیں کریں گے، جو بائیڈن
واشنگٹن: امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کریں گے۔
دو روز قبل ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کے حملے کے بعد امریکا نے اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائل حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جی سیون ممالک نے اسرائیل پر میزائل حملے کے بعد ایران کے خلاف نئی اور سخت اقتصادی پابندیاں لگانے پر اتفاق کیا ہے، جس پر جلد ہی عملدرآمد کیا جائے گا۔
جو بائیڈن کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں سے خطے میں انتہائی خوفناک صورتحال رونما ہو سکتی ہے۔
امریکا کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا، جرمنی، جاپان، برطانیہ، فرانس اور اٹلی سمیت جی سیون ممالک ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے حق میں نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ایران نے اسرائیل پر براہ راست 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے، پاسداران انقلاب گارڈز کا کہنا تھا کہ یہ حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔