- برآمدی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کیلیے بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ سندھ
- کراچی؛ پولیس مقابلوں میں 5 زخمیوں سمیت 8 ڈاکو گرفتار، دستی بم اور اسلحہ برآمد
- "انٹرنیشنل کرکٹ میں اَن فٹ کھلاڑیوں کے متحمل نہیں"
- اہلِ غزہ و لبنان سے اظہار یکجہتی؛ حافظ نعیم آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- حکومت سندھ کی گرین لائن بس سروس کے آپریشنز سنبھالنے کی تیاریاں مکمل
- ظلم برداشت کرلیں گے، پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو احتساب ہوگا، شوکت یوسفزئی
- گرفتاری کا خدشہ؛ علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت کیلیے درخواست
- پی ٹی آئی احتجاج کے باعث ملزمان بھی عدالتوں میں پیش نہ کیے جا سکے
- اڈیالہ جیل کا قیدی مار دھاڑ چاہتا ہے، علی امین فساد پھیلانے آ رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
- رضوان کپتان بنے تو نائب کون ہوگا؟
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی؛ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- قومی ٹیم کی کپتانی کیلئے مزید 3 نئے نام منظر عام پر آگئے
- آٹزم؛ بچے، والدین اور معاشرتی رویہ
- توشہ خانہ ٹو کیس؛ بشریٰ بی بی کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری
- پرامن لوگوں کو کمزور نہ سمجھیں، اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں، بیرسٹر سیف
- پی ٹی آئی ڈی چوک احتجاج؛ دارالحکومت کی سیکیورٹی سخت اور داخلی راستے سیل
- پنجاب؛ ناقص کارکردگی پر وزارت تعلیم کے 3 افسران معطل
- آرمی چیف سے ملائیشیا کے وزیراعظم سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- سینٹرل کنٹریکٹس؛ پی سی بی نے بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی تیاری تیز کردی
- دلکش رنگوں والی روزیٹ نیبیولا کی تازہ تصویر جاری
ن اور ق لیگ کے 3 اراکین کیخلاف آرٹیکل 63 اے کی کارروائی، رکنیت ختم ہونے کا امکان
مسلم لیگ (ن) اور ق لیگ کی جانب سے اپنے 3 اراکین کے خلاف بھیجے گئے ریفرنس پر اسپیکر آفس نے آرٹیکل 63 اے کی کارروائی شروع کردی جس کے تحت دونوں کی اسمبلی رکنیت ختم ہونے کا امکان ہے۔
اسپیکر آفس کے ذرائع کے مطابق آرٹیکل 63 اے کے تحت اپنے اراکین کے خلاف کارروائی کیلیے مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف جبکہ ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت نے اسپیکر آفس کو ریفرنس بھیجا تھا جس پر کارروائی کرتے ہوئے اسپیکر نے اسے الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جس میں دونوں اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: آرٹیکل 63 اے پر نظرثانی درخواستیں منظور؛ منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو ممبران عادل بازائی، محمد عالم داد اور الیاس محمد چوہدری کے خلاف دونوں جماعتوں کے صدور کی جانب سے ریفرنسز بھیجے گئے۔
عادل خان بازائی کے خلاف ریفرنس پاکستان مسلم لیگ ن جب کہ الیاس محمد چوہدری کے خلاف ریفرنس پاکستان مسلم لیگ ق کی طرف سے دائر کیا گیا
جس میں کہا گیا ہے کہ ممبران نے بجٹ سیشن کے دوران پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی کی۔
یہ بھی پڑھیں: 63 اے کا فیصلہ قبول کرتے ہیں مگر میچ فکسنگ نہیں ہونی چاہیے، فضل الرحمان
عادل خان بازائی قومی اسمبلی کے حلقہ 262 (کوئٹہ -1) جبکہ الیاس محمد چوہدری حلقہ 62 (گجرات ) سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ مروجہ قوانین کے مطابق تمام ممبران پارٹی گائیڈ لائنز کو فالو کرنے کے پابند ہیں،ریفرنسز میں ممبران کے خلاف فوری کاروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
دوسری جانب پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کے حوالے سے اندرونی کہانی سامنے آگئی، جس کے مطابق مسلم لیگ ن اور ق کے تین اراکین کے آئینی ترمیم کے روز غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تین اراکین اسمبلی کی قومی اسمبلی اجلاس کے آخری تینوں دن شریک نہ ہوئے، عادل خان بازائی اور محمد الیاس چوہد ری کیساتھ این اے 161 سے محمد عالم داد بھی اسمبلی اجلاس سے غیر حاضر رہے۔ پارٹی ہدایات کے برعکس اجلاس میں عدم حاضری پر کاروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔