- "بابراعظم کی کپتانی سے دستبرداری! فیصلے کی حمایت کرتا ہوں"
- غیرمعیاری چاولوں کی ایکسپورٹ؛ 72 رائس ملز کیخلاف تحقیقات کا آغاز
- خامنہ ای کا خطبۂ جمعہ میں مسلم اتحاد پر زور؛ ہنیہ اور حسن نصراللہ کو خراج تحسین
- لاہور میں جعلی پولیس اہلکار گرفتار
- مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں 4 نئے اماموں کا تقرر
- تجارت میں دنیا سےحصہ طاقت کی بنیاد پر حاصل کرسکتےہیں، گورنر سندھ
- قلات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
- ڈبلیو ڈبلیو ای؛ کس ریسلر کی کمائی کتنی ہے؟ جانیے
- فردوس شمیم پولیس کو دیکھ کر بھاگ نکلے، اہلکار پیچھے دوڑتے رہے
- لاہور کے خارجی راستے کنٹینر لگا کر بند
- مخالفین پارلیمنٹ کے فلور پر احتجاج کریں سڑکوں پر احتجاج سے منفی تاثر جائیگا، وزیر اطلاعات
- احتجاج رکوانا ہے تو قیدی 804 سے رابطہ کریں، علی امین گنڈا پور
- "عثمان قادر کی ریٹائرمنٹ! آج میرے لیے سیاہ دن ہے"
- بچوں کے جھگڑے پر تلخ کلامی؛ لڑکی کو گھر سے نکال کر تشدد، بال کاٹ دیے
- برآمدی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کیلیے بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ سندھ
- کراچی؛ پولیس مقابلوں میں 5 زخمیوں سمیت 8 ڈاکو گرفتار، دستی بم اور اسلحہ برآمد
- "انٹرنیشنل کرکٹ میں اَن فٹ کھلاڑیوں کے متحمل نہیں"
- اسرائیل کی مغربی کنارے پر 20 برسوں میں پہلی بار فائٹر جیٹ سے بمباری؛ 18 شہادتیں
- اہلِ غزہ و لبنان سے اظہار یکجہتی؛ حافظ نعیم آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- حکومت سندھ کی گرین لائن بس سروس کے آپریشنز سنبھالنے کی تیاریاں مکمل
ظلم برداشت کرلیں گے، پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو احتساب ہوگا، شوکت یوسفزئی
پشاور: پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ ہم حکومت کا ظلم برداشت کرلیں گے، تحریک انصاف کی حکومت آئی تو احتساب ہوگا۔
وفاقی دارالحکومت میں ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاج اور اسے روکنے کے لیے حکومتی اقدامات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شوکت یوسف زئی نے کہا کہ اگر یہ سڑکیں بند نہ کریں تو ایک جگہ پر احتجاج ہوجائے گا۔ کس جمہوریت میں احتجاج پر پابندی ہوتی ہے؟۔ 4 روز سے وفاقی اور پنجاب کے وزرا پریس کانفرنسوں میں دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اٹک پار کر کے دکھاؤ۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کون ہے جو پورے پاکستان کا مالک بنا ہوا ہے؟۔ پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو احتساب ہوگا۔ ہم پرامن ہیں، پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں، ہمارے راستے نہ روکے جائیں۔ ہماری قربانیاں جمہوریت کے لیے ہیں، کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کر دی گئی ہے۔ فسطائی حکومت جتنا بھی ظلم کرلے، ہم برداشت کر لیں گے۔
سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ جتنے بھی احتجاج کیے ہیں سب پرامن تھے، گولیاں پولیس کی طرف سے چلائی گئیں۔ حکومت کنٹینر لگا کر راستے بلاک نہ کرتی تو شام تک دھرنا ختم کرکے لوگ واپس گھروں کو چلے جاتے۔ حکومت جہاں روکے گی، وہیں پر دھرنا ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ وزرا ملکی معاملات میں سنجیدہ ہوتے تو 4 دنوں سے دھمکیاں نہ دیتے۔ تحریک انصاف ملک میں آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ جب تک عمران خان نہیں کہیں گے کارکن گھروں کو نہیں جائیں گے۔ حکمران طاقت کے نشے میں ہیں ،وہ ڈنڈے کے زور پر پی ٹی آئی کو کرش کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے۔ حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں مت رو کیں اور ڈی چوک جانے دیں۔ حکمران عوام سے خوفزدہ ہیں، 70 فیصد لوگ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔