ایف سی کو بلوچستان میں کسٹمز افسران کے اختیارات تفویض

کسٹمزایریاز، کسٹمزاسٹیشنز، بندرگاہیں، سرحدی کسٹمزاسٹیشنز، بین الاقوامی ہوائی اڈے اور بانڈڈ ویئرہاؤسزہ شامل نہیں ہوں گے


Irshad Ansari October 04, 2024
ایف سی اہلکاروں کو تفویض اختیارات بلوچستان تک محدود ہوں گے—فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان (شمالی و جنوبی) کے افسران کو بلوچستان میں کسٹمز اہلکاروں کے اختیارات اور ذمہ داریاں تفویض کر دیں، جس کا فوری طور پر نفاذ ہوگا اور باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

ایف بی آر سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فرنٹیئر کور بلوچستان (شمالی و جنوبی) 30 جون 2025 تک بلوچستان کی حدود میں کسٹمز افسران کی حیثیت سے کام کرے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بورڈ نے فرنٹیئر کور کے افسران کو اپنے متعلقہ علاقوں میں کسٹمز ایکٹ کے تحت کسٹمز اہلکاروں کے اختیارات تفویض کیے ہیں یہ تفویض کردہ اختیارات صرف بلوچستان کے اندر محدود ہوں گے اور اس میں کسٹمز ایریاز، کسٹمز اسٹیشنز، بندرگاہیں، سرحدی کسٹمز اسٹیشنز، بین الاقوامی ہوائی اڈے اور بانڈڈ ویئرہاؤسز وغیرہ شامل نہیں ہوں گے۔

ایف سی کے اہلکار کسی جائز مسافر کے سامان یا کسٹمز ایریا سے کلیئر شدہ سامان کی تلاشی نہیں لیں گے، انہیں اس بات کا بھی خاص خیال رکھنا ہوگا کہ یہ اختیارات استعمال کرتے ہوئے وہ قانونی تجارتی سامان، درآمدات اور برآمدات کی روانی یا عوامی سہولت میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ فرنٹیئر کور کے اہلکار کسٹمز افسران کو معاونت فراہم کریں گے تاکہ وہ کسٹمز ایکٹ کے سیکشن سات کے تحت اپنے فرائض انجام دے سکیں، مشکوک یا اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والے سامان کو صرف ایسے سرکاری ویئرہاؤس میں جمع کیا جائے گا، جسے کلیکٹر کسٹمز نے باقاعد طور پر منظور کیا ہو۔

فرنٹیئر کور بلوچستان (شمالی و جنوبی) کے ہر ونگ کے افسر کمانڈنگ (او سی) اپنے متعلقہ دائرہ اختیار میں کلیکٹر کسٹمز (نفاذ) کو ہر ماہ ضبط شدہ سامان کی تفصیلات فراہم کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں