- کراچی: منگھوپیر میں ویلڈنگ پلانٹ پھٹنے سے ویلڈر جاں بحق
- کراچی: سائٹ اندسٹریل ایریا میں دو فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ
- کروڑوں کا مبینہ ٹیکس فراڈ، عدالت نے ٹریکٹر کمپنی کی ایف آئی آر کیخلاف درخواست مسترد کردی
- پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے پر غور، منافع 20 گنا سے زیادہ ہوگیا
- اسرائیلی شہریوں کی اکثریت حماس سے جنگ ختم کرنے کی حامی
- لاہور سے قدیم اور لاکھوں مالیت کے قیمتی مجسمے جاپان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- ہم نے طویل جنگ کا انتخاب کیا ہے جو دشمن کیلئے مہنگی اور تکلیف دہ ہوگی، ابو عبیدہ
- ایف بی آر کو ریاست کے ملکیتی اداروں کو جاری کردہ ریکوری نوٹس واپس لینے کی ہدایت
- پاکستان چینی شہریوں اوراداروں کی حفاظت کیلیے موثر اقدامات کرے، چینی وزارت خارجہ
- ن لیگ کے ساتھ الائنس کا پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان ہوا، گورنر پنجاب
- لبنان میں پھنسے پاکستانیوں کو غیرملکی پرواز سے وطن لانے کا فیصلہ
- کراچی واقعے کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، وزیراعظم کی یقین دہانی
- ایف آئی اے کی کارروائی؛ جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والامسافر گرفتار
- اسرائیلی جارحیت کا ایک سال: کراچی میں سیکڑوں مقامات پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی
- اسلام آباد سے گرفتار خیبرپختونخوا کے اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری
- کراچی کا پارہ 3 ڈگری بڑھ گیا، کل 39 تک جانے کا امکان
- رانی پورزیادتی و ہلاکت کیس؛ ’’ ہمیں دھمکایا گیا اور ڈرا کر صلح نامہ پر دستخط کرائے‘‘ والدین
- سائٹ میں نئی بھرتیوں سے متعلق اطلاعات غلط ہیں،ایم ڈی
- مودی سرکار فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے؛ راہول گاندھی
- پنجاب حکومت کا لاہور میں 7 سے 9 نومبر یوتھ فیسٹیول کرانے کا اعلان
دنیا کی سب سے اونچی عمارت کی تعمیر کب مکمل ہوگی؟
ریاض: سعودی عرب میں دنیا کی سب سے اونچی عمارت تعمیر کرنے کا کام دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔
1 کلو میٹر اونچے جدہ ٹاور، جو کہ تکمیل کے بعد دنیا کی سب سے اونچی فلک بوس عمارت بن جائے گی، کی تعمیر 7 سال قبل ملک بھر میں انسداد بدعنوانی کے خلاف مہم کے دوران روک دی گئی تھی۔ تاہم تعمیراتی کام اب دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔
حال ہی میں سائٹ پر منعقد ایک تقریب میں اس منصوبے کے پیچھے ترقیاتی کنسورشیم، جدہ اکنامک کمپنی (جے ای سی) نے اعلان کیا کہ ٹاور اب 2028 میں مکمل ہونے والا ہے۔
1,000 میٹر اونچا (3,280 فٹ) فلک بوس عمارت تقریباً ایک تہائی مکمل ہو چکی تھی جب 2017 میں کئی اہم شخصیات بشمول مرکزی ٹھیکیدار اور اس منصوبے کی مالی معاونت کرنے والے ایک گروہ کو حراست میں لیا گیا تھا۔ یہ گرفتاری بن سلمان کی انسداد بدعنوانی مہم کے نیتجے میں عمل میں آئی تھی جس میں سینکڑوں ملزمان کی تحقیقات کی گئی تھیں۔
گرفتاریوں کے بعد بھی کام جاری رہا تاہم پھر کچھ ہی عرصے بعد روک دیا گیا۔ جے ای سی نے سی این این کو بتایا کہ تعمیرات کا آغاز بعد میں کرنا تھا لیکن ایک سال طویل وقفہ ہوا جس کی وجہ کورونا وبا تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔