پاک فوج کے دستوں نے آرٹیکل 245 کے تحت رات سے اسلام آباد میں سیکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
پاک فوج کے دستوں کی اسلام آباد اور گرد و نواح میں تعیناتی کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور فوجی دستے علاقے بھر میں مستعدی سے گشت کر رہے ہیں۔
4 اکتوبر کو وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے۔
شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پاک فوج کا علاقے بھر میں گشت جاری ہے۔
26 نمبر چونگی کے علاقے میں بھی فوج کسی بھی طرح کے ہنگامی حالات سے نبرد آزما ہونے کے لئے موجود اور الرٹ ہے۔ فوج کو واضح اور غیر مبہم رولز آف انگیجمنٹ بھی دے دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی شرپسند کو امن و امان کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پاک فوج 15 اور 16 اکتوبر کو ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کی سکیورٹی کیلئے مامور کی گئی ہے۔ فوج کی تعیناتی کا مقصد شہریوں کے جان و مال کو شرپسندوں سے تحفظ فراہم کرنا بھی ہے۔
وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے۔ آرٹیکل 245 کے تحت فوج بلانے کے فیصلے کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ آرٹیکل 245 اور ایمرجنسی کے نفاذ میں فرق یہ ہے کہ اس آرٹیکل کے تحت فوج بلانے کا حکومت کو کوئی حساب نہیں دینا پڑتا۔