2030 تک ایڈز جیسے موذی مرض پر قابو پالیا جائے گا اقوام متحدہ

اس وقت دنیا بھر میں ساڑھے 3 کروڑ افراد ایچ آئی وی انفیکشن سے متاثر ہیں، رپورٹ اقوام متحدہ


ویب ڈیسک July 16, 2014
گزشتہ 3 سالوں میں ایڈز سے ہونے والی اموات میں 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کی بڑی وجہ ادویات تک رسائی ہے، رپورٹ فوٹو: فائل

KARACHI: اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ایڈز کی تازہ رپورٹ میں اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ 2030 تک ایڈز جیسے موذی مرض پر قابو پالیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں ساڑھے 3 کروڑ افراد ایچ آئی وی انفیکشن سے متاثر ہیں، 2001 میں ایچ آئی وی کے نئے مریضوں کی تعداد 24 لاکھ تھی جبکہ 2013 میں یہ تعداد کم ہو کر 21 لاکھ تک آ گئی یعنی اس عرصے کے دوران ایچ آئی وی کے نئے مریضوں کی تعداد میں 38 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 سالوں میں ایڈز سے ہونے والی اموات میں 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور اس سے سب سے زیادہ متاثرہ جنوبی افریقا اور ایتھیوپیا میں بھی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے جس کی بڑی وجہ ادویات تک رسائی ہے تاہم اس موذی مرض پر قابو پانے کے لئے موجودہ کوششیں کافی نہیں اور اس پر مکمل قابو پانے کے لئے عالمی سطح پر مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔

ادارہ برائے ایڈز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا رپورٹ کے حوالے سے کہنا تھا کہ اگر ہم 2020 تک بھرپور کوششیں کریں تو 2030 تک ایچ آئی وی کا خاتمہ کر سکتے ہیں لیکن اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو اس مرض پر قابو پانے کے لیے مزید ایک دہائی بھی لگ سکتی ہے۔

دوسری جانب فلاحی تنظیم ''میڈیسن سان فرنٹیئر'' نے خبردار کیا ہے کہ زیادہ تر مریضوں کو ایچ آئی وی کی ادویات تک رسائی حاصل نہیں ہے اور اس مرض میں مبتلا ہر 10 میں سے صرف 4 مریض اینٹی ریٹرو وائرل ادویات لے رہے ہیں۔ میڈیسن سان فرنٹیئر کی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک میں اس مرض میں مبتلا ایک کروڑ 25 لاکھ افراد کا علاج کرنا ایک بڑی کامیابی ہے تاہم اب بھی 50 فیصد افراد کو ادویات تک رسائی حاصل نہیں اور نائیجیریا میں 80 فیصد مریض اپنا علاج نہیں کرا سکتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔