- کراچی: مبینہ مقابلے میں گرفتار زخمی ڈکیت شہری کے قتل میں ملوث نکلے
- حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین سے جمعہ سے رابطہ منقطع
- غیر ملکی سرمایہ کاروں کی یقین دہانیاں اور وفود کی آمد مسلسل جاری ہے، وفاقی وزیر تجارت
- ڈنڈا پور چوہے کی طرح بھاگ گئے، ہیٹ پہننے والے بلی ثابت ہوئے، فیصل واوڈا
- پی ٹی آئی کارکنان نے قیادت کے اعلان کے بغیر ہی ڈی چوک سے دھرنا ختم کردیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: انگلینڈ نے بنگلادیش کو شکست دے دی
- پی ٹی آئی مظاہرے سے 11 کے پی پولیس اہلکاروں سمیت 564 افراد گرفتار ہوئے، وزیر داخلہ
- سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معیشت کا پہیہ جام ہوچکا ہے، آل پاکستان انجمن تاجران
- چیف جسٹس کی گاڑی پر احتجاج کے دوران پتھراؤ نہیں ہوا، ترجمان لاہور ہائیکورٹ
- پنجاب پولیس نے وکلاء کے گھروں پر حملہ کر کے اعلان جنگ کیا، لاہور ہائیکورٹ بار
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سے ہرادیا
- ہم نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اب فیصلہ عمران خان کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی
- ہاکس بے میں پکنک کیلئے جانے والے ایک ہی خاندان کے 4 افراد ڈوب کر جاں بحق
- پیپلز پارٹی کا جماعت اسلامی کے الاقصیٰ مارچ میں بھرپور شرکت کا اعلان
- پی ٹی آئی کے احتجاج کا مقصد ایس سی او اجلاس میں سفارتی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے، نائب وزیراعظم
- مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- لاہور احتجاج، مسرت جمشید چیمہ، سلمان اکرم راجہ سمیت متعدد گرفتار
- متحدہ عرب امارات کی ایئرلائن نے لبنان حملوں کے بعد پیجرز، واکی ٹاکیز پر پابندی عائد کردی
- بھارتی وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان میں دوطرفہ مذاکرات کا امکان مسترد کردیا
- حافظ طلحہ سعید کی منصورہ میں نعیم الرحمٰن سے ملاقات، ملکر کام کرنے پر تبادلہ خیال
چیف جسٹس کی گاڑی پر احتجاج کے دوران پتھراؤ نہیں ہوا، ترجمان لاہور ہائیکورٹ
لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے ترجمان نے مظاہرے کے دوران چیف جسٹس کی گاڑی پر پتھراؤ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کے دوران ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔
ہائیکورٹ ترجمان نے کہا کہ بعض قومی نیوز چینلز، نیوز ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی خبر جس میں لاہور میں احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی گاڑی پر پتھراؤ کا ذکر کیا گیا وہ بے بنیاد ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ لاہور میں احتجاج کے دوران ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ یا ہائی کورٹ کے کسی بھی معزز جج کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا ہے کہ نیوز چینلز، نیوز ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر چلنے والی ایسی تمام خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔