اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے ایران
عالمی برادری اسرائیل کو مظالم سے روکنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرے، عباس عراقچی
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے صہیونی حکومت کے جنگی عزائم اور مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔
ایران کی سرکاری خبرایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عباس عراقچی نے کہا کہ وہ خطے میں ہونے والی پیش رفت پر مشاورت کے لیے شام پہنچے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں اور حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت طاقت کی زبان کے علاوہ کچھ نہیں سمجھتی اور بیروت اور غزہ میں اپنے معمول کے جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔
عباس عراقچی نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی مظالم روکنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بیروت کے دورے اور شام میں ہونے والے مذکرات سے متعلق بتایا کہ اس وقت سب سے اہم موضوع لبنان اور خاص طور پر غزہ میں جنگ بندی ہے، اس حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور مشاورت ہو رہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس کے بہتر نتائج نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس دورے میں ایران اور شام کے درمیان معاشی، سیاسی اور ثقافتی تعاون کے حوالے سے بھی جائزہ لیا جائے گا۔
ایران کی سرکاری خبرایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عباس عراقچی نے کہا کہ وہ خطے میں ہونے والی پیش رفت پر مشاورت کے لیے شام پہنچے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں اور حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت طاقت کی زبان کے علاوہ کچھ نہیں سمجھتی اور بیروت اور غزہ میں اپنے معمول کے جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔
عباس عراقچی نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی مظالم روکنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بیروت کے دورے اور شام میں ہونے والے مذکرات سے متعلق بتایا کہ اس وقت سب سے اہم موضوع لبنان اور خاص طور پر غزہ میں جنگ بندی ہے، اس حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور مشاورت ہو رہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس کے بہتر نتائج نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس دورے میں ایران اور شام کے درمیان معاشی، سیاسی اور ثقافتی تعاون کے حوالے سے بھی جائزہ لیا جائے گا۔