غزہ میں بربریت پرعالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت ہے جتنے اسرائیلی مظالم وزیراعظم
پاکستان اس کڑے وقت میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گا، یومِ یکجہتی فلسطین پر پیغام
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور اس پر عالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت اور تشویشناک ہے جتنے اسرائیل کے مظالم۔
فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھ سمیت آج پوری قوم اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منا رہی ہے. 7 اکتوبر کو فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و بربریت کی نئی لہر کو شروع ہوئے پورا ایک برس بیت چکا. عالمی قوتوں، بین الاقوامی اداروں، سلامتی کونسل کی قرادادوں اور بین الاقوامی عدالت کا تمسخر اڑاتے ہوئے اسرائیل اب تک بچوں، بوڑھوں اور عورتوں سمیت 41 ہزار نہتے فلسطینیوں کا قتل عام، لاکھوں کو زخمی اور بے گھر کر چکا ہے.
بچے کھچے بھوک و پیاس سے نڈھال لاکھوں فلسطینی آج بھی آسمان سے برستی بلا اشتعال بمباری کا شکار ہو رہے ہیں. غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور اس پر عالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت اور تشویشناک ہے جتنے اسرائیل کے مظالم.
اپنے پیغام میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی 7 اکتوبر 2023 سے نہیں بلکہ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہے. اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اب نہ صرف غزہ اور فلسطین بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے. تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ایسی ریاستی دھشت گردی کو روکنے کی بجائے عالمی قوتوں نے اس کا ساتھ دیا تو پوری دنیا کو اس کے نا قابلِ تلافی نقصانات اٹھانا پڑے.
انہوں نے کہا کہ آج کے دن میرا عالمی برادری کو پیغام ہے کہ اسرائیل کے ظلم و ستم اور نسل کشی کو گر نہ روکا گیا تو یہ خطے کے امن کو تباہ کرکے ایسے کشیدہ حالات پیدا کر سکتی ہے جس کے منفی نتائج سے دنیا کا کوئی ملک متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے گا.
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے بانی، حضرتِ قائد اعظم کی پیروی کرتے ہوئے نہ صرف ظلم و جبر اور غیر قانونی غاصبے کی بنیادوں پر کھڑی اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا، بلکہ اس کے جبر و استبداد کی بھرپور مذمت کے ساتھ ساتھ اس کے خلاف ہر عالمی فورم پر آواز اٹھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے.
پاکستانی حکومت اور اس کے عوام کے دل اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں. پاکستان اسرائیلی ظلم و جبر کے شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا.
حال ہی میں ہر عالمی فورم پر میں نے تمام ممالک کے سامنے اسرائیل کی جانب سے غزہ اور فلسطین میں جاری نسل کشی کے خلاف بھرپور انداز میں آواز بلند کی. پاکستانی حکومت ایک علیحدہ فلسطینی ریاست، جس کا دار الخلافہ بیت المقدس ہو، کے قیام تک اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان نے نہ صرف اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں تک امداد پہنچائی، بلکہ میڈیکل کے ایسے فلسطینی طلباء جن کی کشیدہ حالات کی بنا پر تعلیم رک گئی ان کو پاکستانی کالجز میں تعلیم کی سہولت یقینی بنا رہا ہے.
پاکستان اس کڑے وقت میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گا. آج جب ہم پاکستان میں قومی سطح پر یوم یکجہتیِ فلسطین منا رہے ہیں، میرا پوری دنیا کو یہ پیغام ہے کہ فلسطینیوں کا قتلِ عام روکنے کیلیے عملی اقدامات یقینی بنائے جائیں.
فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھ سمیت آج پوری قوم اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منا رہی ہے. 7 اکتوبر کو فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و بربریت کی نئی لہر کو شروع ہوئے پورا ایک برس بیت چکا. عالمی قوتوں، بین الاقوامی اداروں، سلامتی کونسل کی قرادادوں اور بین الاقوامی عدالت کا تمسخر اڑاتے ہوئے اسرائیل اب تک بچوں، بوڑھوں اور عورتوں سمیت 41 ہزار نہتے فلسطینیوں کا قتل عام، لاکھوں کو زخمی اور بے گھر کر چکا ہے.
بچے کھچے بھوک و پیاس سے نڈھال لاکھوں فلسطینی آج بھی آسمان سے برستی بلا اشتعال بمباری کا شکار ہو رہے ہیں. غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور اس پر عالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت اور تشویشناک ہے جتنے اسرائیل کے مظالم.
اپنے پیغام میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی 7 اکتوبر 2023 سے نہیں بلکہ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہے. اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اب نہ صرف غزہ اور فلسطین بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے. تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ایسی ریاستی دھشت گردی کو روکنے کی بجائے عالمی قوتوں نے اس کا ساتھ دیا تو پوری دنیا کو اس کے نا قابلِ تلافی نقصانات اٹھانا پڑے.
انہوں نے کہا کہ آج کے دن میرا عالمی برادری کو پیغام ہے کہ اسرائیل کے ظلم و ستم اور نسل کشی کو گر نہ روکا گیا تو یہ خطے کے امن کو تباہ کرکے ایسے کشیدہ حالات پیدا کر سکتی ہے جس کے منفی نتائج سے دنیا کا کوئی ملک متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے گا.
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے بانی، حضرتِ قائد اعظم کی پیروی کرتے ہوئے نہ صرف ظلم و جبر اور غیر قانونی غاصبے کی بنیادوں پر کھڑی اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا، بلکہ اس کے جبر و استبداد کی بھرپور مذمت کے ساتھ ساتھ اس کے خلاف ہر عالمی فورم پر آواز اٹھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے.
پاکستانی حکومت اور اس کے عوام کے دل اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں. پاکستان اسرائیلی ظلم و جبر کے شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا.
حال ہی میں ہر عالمی فورم پر میں نے تمام ممالک کے سامنے اسرائیل کی جانب سے غزہ اور فلسطین میں جاری نسل کشی کے خلاف بھرپور انداز میں آواز بلند کی. پاکستانی حکومت ایک علیحدہ فلسطینی ریاست، جس کا دار الخلافہ بیت المقدس ہو، کے قیام تک اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان نے نہ صرف اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں تک امداد پہنچائی، بلکہ میڈیکل کے ایسے فلسطینی طلباء جن کی کشیدہ حالات کی بنا پر تعلیم رک گئی ان کو پاکستانی کالجز میں تعلیم کی سہولت یقینی بنا رہا ہے.
پاکستان اس کڑے وقت میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گا. آج جب ہم پاکستان میں قومی سطح پر یوم یکجہتیِ فلسطین منا رہے ہیں، میرا پوری دنیا کو یہ پیغام ہے کہ فلسطینیوں کا قتلِ عام روکنے کیلیے عملی اقدامات یقینی بنائے جائیں.