- ڈی چوک احتجاج؛ عمران خان اور علی گنڈاپور کیخلاف ایک اور مقدمہ
- سی ڈی اے نے خیبرپختونخواہ ہاؤس اسلام آباد سیل کردیا
- حماس نے اسرائیل کو تسلیم کرنے والوں کے خواب چکناچور کردیے، حافظ نعیم
- جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے لیکن اسرائیل کو ختم کرکے دم لیں گے؛ حزب اللہ
- اسلام آباد احتجاج میں مظاہرین کی اسلحہ اٹھائے ویڈیو سامنے آگئی
- کیا پارلیمنٹ، عدلیہ اور میڈیا میں گینگسٹر ازم سے فیصلہ ہونگے؟ چیف جسٹس
- پی ٹی آئی کا فلسطین پر حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
- پاکستانی کپتان شان مسعود کی چار سال بعد ٹیسٹ میں سنچری
- ملک میں نہ امن ہے نہ جمہوریت، معیشت بھی درست سمت نہیں جارہی، فضل الرحمان
- وزیراعلیٰ کے پی علی گنڈاپور کی نااہلی کیلیے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- بنوں اور لکی مروت میں فائرنگ کے واقعات؛ 5 افراد جاں بحق
- کراچی ایئرپورٹ حملہ خودکش تھا جس میں 80 کلو بارود استعمال ہوا، ابتدائی رپورٹ
- نواز شریف کی آج فضل الرحمن سمیت دیگر سے اہم ملاقاتوں کا امکان
- لاہور؛ 5 اکتوبر ہنگاموں میں گرفتار پی ٹی آئی کے 17 کارکن مقدمے سے ڈسچارج
- کراچی میں آج سے گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- ظالم باپ کا بیٹے پر بہیمانہ تشدد، رسیوں سے باندھ کر قید کرلیا
- پاکستان نے پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق افغانستان کا بیان مسترد کردیا
- سیکیورٹی خطرات، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی عمران خان کے کیسز ملتوی کرنیکی درخواست
- لاہور میں احتجاج اور جلاو گھیراؤ؛ سلمان اکرم راجہ کی عبوری ضمانت منظور
- بانی پی ٹی آئی، خالدہ ضیا کی طرح رہائی چاہتے تھے لیکن وہ ناکام ہو گئے، عظمیٰ بخاری
پاکستان نے پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق افغانستان کا بیان مسترد کردیا
اسلام آباد: پاکستان نے حکومت اور اپوزیشن میں سیاسی تناؤ سے متعلق افغان وزارت خارجہ کے بیان کو غیر سنجیدہ قرار دے کر مسترد کردیا۔
افغانستان کی وزارت خارجہ کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے کل کے غیر سنجیدہ بیان کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔ یہ بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں ناقابل قبول اور قابل مذمت مداخلت ہے۔
ترجمان نے کہا کہ افغان حکومت ایک جمہوری ملک کو لیکچر دینے کے بجائے اپنے گھریلو مسائل کو حل کرنے پر توجہ دے، جن میں خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم کے حق کی فراہمی بھی شامل ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اپنے ملک کو ایک بار پھر عالمی دہشت گردی کا مرکز بننے سے روکے اور دہشت گرد گروپوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے بین الاقوامی برادری سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے، یہ دہشت گرد پڑوسی ممالک میں امن اور سلامتی کو شدید خطرات سے دوچار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن، مذاکرات اور تعاون کے لیے پرعزم ہے اور افغانستان سمیت تمام ریاستوں سے یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ ذمہ دارانہ بین الاقوامی طرز عمل اور بین الریاستی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کریں گے۔
واضح رہے کہ افغانستان کی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کے درمیان بڑھتی کشیدگی سے علاقائی استحکام کو خطرہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔