- پاکستان چینی شہریوں اوراداروں کی حفاظت کیلیے موثر اقدامات کرے، چینی وزارت خارجہ
- ن کے ساتھ الائنس کا پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان ہوا، گورنر پنجاب
- لبنان میں پھنسے پاکستانیوں کو غیرملکی پرواز سے وطن لانے کا فیصلہ
- کراچی واقعے کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، وزیراعظم کی یقین دہانی
- ایف آئی اے کی کارروائی؛ جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والامسافر گرفتار
- اسرائیلی جارحیت کا ایک سال: کراچی میں سیکڑوں مقامات پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی
- اسلام آباد سے گرفتار خیبرپختونخوا کے اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری
- کراچی کا پارہ 3 ڈگری بڑھ گیا، کل 39 تک جانے کا امکان
- رانی پورزیادتی و ہلاکت کیس؛ ’’ ہمیں دھمکایا گیا اور ڈرا کر صلح نامہ پر دستخط کرائے‘‘ والدین
- سائٹ میں نئی بھرتیوں سے متعلق اطلاعات غلط ہیں،ایم ڈی
- مودی سرکار فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے؛ راہول گاندھی
- پنجاب حکومت کا لاہور میں 7 سے 9 نومبر یوتھ فیسٹیول کرانے کا اعلان
- اسرائیل میں غزہ پر حملوں کی تقریب پر حماس کے راکٹ حملے؛ تصاویر وائرل
- کراچی؛ بیوی نے فائرنگ کرکے شوہر کو قتل کردیا
- نوکری کے لیے بھیجی گئی درخواست 48 برس بعد واپس موصول
- ایم این اےسہیل سلطان کیخلاف ریفرنس،اسپیکر کا کارروائی کیلیےالیکشن کمیشن کو خط
- یواے ای؛ دفتر میں خاتون ساتھی کا گال چھونے پر ملازم پر 10 ہزار درہم جرمانہ
- اے این ایف کی گہرے سمندر میں کارروائی، 60 کلوگرام آئس تحویل میں لے لی
- پی پی ایل کا تیل کی ایکسپلوریشن کیلئے عراقی کمپنی سے معاہدہ
- دہشتگردی کے مقدمے میں اعظم سواتی کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
سائٹ میں نئی بھرتیوں سے متعلق اطلاعات غلط ہیں،ایم ڈی
کراچی: ایم ڈی سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ (سائٹ) غضنفر قادری نے سائٹ لمیٹڈ میں کسی اشتہار کے اجرا کے بغیر 282 بھرتیوں کی تیاریوں سے متعلق اطلاعات کی سختی سے تردید کردی۔
ترجمان کے مطابق ایم ڈی سائٹ لمیٹڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سائٹ کے قوانین واضح ہیں، بھرتی کا عمل قوانین کے مطابق ایچ آر کمیٹی کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے سائٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اجازت سے عمل میں لایا جاتا ہے اور اس سلسلے میں تمام قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
ایم ڈی سائٹ کا کہنا ہے کہ نئی بھرتیوں کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں، آر کمیٹی کے اجلاس معمول کے مطابق منعقد کیے جاتے ہیں اس کا نئی بھرتیوں کے عمل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
اپنے بیان میں منیجنگ ڈائریکٹر سائٹ نے مزید کہا ہے کہ سائٹ لمیٹڈ میں اس قسم کی کسی بھی تجویز پر قانون کے مطابق عمل درآمد کیاجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔