- ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی تفتیش؛ نصف درجن سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا
- ایف بی آر کا 28 لاکھ گھرانوں کو ٹیکس نیٹ دینے میں لانے کا فیصلہ
- عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- دوحصوں میں تقسیم کے بعد ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی پہلی پریس کانفرنس
- کراچی؛ واٹر ٹینکر سے کچل کر 2 نوعمر بھائی جاں بحق، کمسن بھائی سمیت 2 افراد زخمی
- کراچی میں قومی اقصیٰ کانفرنس، فلسطینیوں کی عملی مدد کا مطالبہ
- غزہ جنگ: اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے؟
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ گرفتار، پولیس
- کراچی: منگھوپیر میں ویلڈنگ پلانٹ پھٹنے سے ویلڈر جاں بحق
- کراچی: سائٹ اندسٹریل ایریا میں دو فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ
- کروڑوں کا مبینہ ٹیکس فراڈ، عدالت نے ٹریکٹر کمپنی کی ایف آئی آر کیخلاف درخواست مسترد کردی
- پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے پر غور، منافع 20 گنا سے زیادہ ہوگیا
- اسرائیلی شہریوں کی اکثریت حماس سے جنگ ختم کرنے کی حامی
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے
- لاہور سے قدیم اور لاکھوں مالیت کے قیمتی مجسمے جاپان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- ہم نے طویل جنگ کا انتخاب کیا ہے جو دشمن کیلئے مہنگی اور تکلیف دہ ہوگی، ابو عبیدہ
- ایف بی آر کو ریاست کے ملکیتی اداروں کو جاری کردہ ریکوری نوٹس واپس لینے کی ہدایت
- پاکستان چینی شہریوں اوراداروں کی حفاظت کیلیے موثر اقدامات کرے، چینی وزارت خارجہ
- ن لیگ کے ساتھ الائنس کا پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان ہوا، گورنر پنجاب
- لبنان میں پھنسے پاکستانیوں کو غیرملکی پرواز سے وطن لانے کا فیصلہ
غزہ جنگ: اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے؟
غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کو بھاری جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو یومیہ تقریباً 24 کروڑ ڈالرز کا خرچ برداشت کرنا پڑ رہا ہے، ٹورازم انڈسٹری اسرائیلی معیشت میں 10 فیصد حصہ ڈالتی ہے لیکن جنگ کے بعد ملک میں سیاحوں کے نہ آنے کی وجہ سے اس مد میں ہونیوالا نقصان اسکے علاوہ ہے۔
خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق براؤن یونیورسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے امریکا اسرائیل کو 17.9 رب ڈالر امداد فراہم کرچکا ہے، یہ ایک سال کے دوران اسرائیل کو دی جانے والی سب سے بڑی فوجی امداد ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائل کو دی گئی امداد کے علاوہ خطے میں امریکی فوجی آپریشن پر مزید 4.86 ارب ڈالر الگ سے خرچ ہوئے ہیں جس میں حوثی باغیوں کی طرف سے تجارتی جہاز رانی پر حملوں کو روکنے کے لیے بحری اخراجات بھی شامل ہیں، غزہ جنگ شروع ہونے سے پہلے مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کی تعداد 34,000 تھی جو اب 43,000 کے قریب ہے جس کی وجہ سے اخراجات بڑھے ہیں۔
مالی اخراجات کا حساب ہارورڈ کے جان ایف کینیڈی اسکول آف گورنمنٹ کی پروفیسر لنڈا جے بلمز اور ساتھی محققین ولیم ڈی ہارٹنگ اور اسٹیفن سیملرنے لگایا ہے جو 11 ستمبر 2001 کے بعد سے امریکی جنگوں اور حملوں کا تجزیہ کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1948 میں اپنے قیام کے بعد سے اسرائیل امریکی فوجی امداد کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے جس نے 1959 سے اب تک 251.2 ارب ڈالر وصول کیے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔