- 9 مئی مقدمات؛ عمران خان کی بہنوں، عمر ایوب، اسد عمر و دیگر کی ضمانتوں میں توسیع
- ڈیوٹی کا وقت ختم، پائلٹ کا مسافروں سے بھری پرواز لے جانے سے انکار
- ملتان ٹیسٹ؛ سابق انگلش کرکٹر نے پچ کو 'بالرز کا قبرستان' قرار دیدیا
- لاہور میں پولیس ناکے پر غیر ملکی شراب کی بڑی کھیپ پکڑی گئی
- پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس؛ پشاور ہائیکورٹ کا اٹارنی جنرل کو 27 اے کا نوٹس جاری
- کراچی ایئرپورٹ دھماکا؛ شہر بھر سے متعدد مشکوک افراد گرفتار
- پیرس اولمپکس؛ کانسی کا تمغہ جیتنے والے اتھلیٹ کے والد نے بڑی ڈیمانڈ کردی
- حزب اللہ کے اسرائیلی فوجیوں پر میزائل اور راکٹ حملے
- کیا اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کے قابل ہے؟
- اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 85 ہزار پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح عبور
- جیل میں سہولیات کا ناجائز فائدہ؛ عمران خان کیخلاف دہشتگردی کا ایک اور مقدمہ درج
- چھٹیوں کیلئے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ، خاتون مع جرمانہ ملازمت سے فارغ
- راولپنڈی؛ گھر میں چوری کی واردات کرنے والا ملازم ساتھیوں سمیت گرفتار
- ملتان ٹیسٹ؛ پاکستان کی انگلینڈ کیخلاف پوزیشن مضبوط
- راولپنڈی میں مختلف منصوبوں پرکام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکورٹی سخت
- نادرا کی طالبہ کو رشتے دار کے بائیو میٹرک پر شناختی کارڈ اجرا کی یقین دہانی
- بی جے پی کی ہندوتوا پالیسی؛ مودی سرکار اقلیتوں کے بنیادی حقوق کی دشمن بن گئی
- "ملتان ٹیسٹ؛ پچ لیونگ روم میں بچھا ہوا قالین لگتا ہے"
- اسلام آباد ائرپورٹ سے جدہ جانیوالے مسافر سے ہیروئن بھرے کیپسولز برآمد
- بابراعظم کا استعفیٰ؛ محسن نقوی نے کھل کر موقف پیش کردیا
غزہ جنگ: اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے؟
غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کو بھاری جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو یومیہ تقریباً 24 کروڑ ڈالرز کا خرچ برداشت کرنا پڑ رہا ہے، ٹورازم انڈسٹری اسرائیلی معیشت میں 10 فیصد حصہ ڈالتی ہے لیکن جنگ کے بعد ملک میں سیاحوں کے نہ آنے کی وجہ سے اس مد میں ہونیوالا نقصان اسکے علاوہ ہے۔
خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق براؤن یونیورسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے امریکا اسرائیل کو 17.9 رب ڈالر امداد فراہم کرچکا ہے، یہ ایک سال کے دوران اسرائیل کو دی جانے والی سب سے بڑی فوجی امداد ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائل کو دی گئی امداد کے علاوہ خطے میں امریکی فوجی آپریشن پر مزید 4.86 ارب ڈالر الگ سے خرچ ہوئے ہیں جس میں حوثی باغیوں کی طرف سے تجارتی جہاز رانی پر حملوں کو روکنے کے لیے بحری اخراجات بھی شامل ہیں، غزہ جنگ شروع ہونے سے پہلے مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کی تعداد 34,000 تھی جو اب 43,000 کے قریب ہے جس کی وجہ سے اخراجات بڑھے ہیں۔
مالی اخراجات کا حساب ہارورڈ کے جان ایف کینیڈی اسکول آف گورنمنٹ کی پروفیسر لنڈا جے بلمز اور ساتھی محققین ولیم ڈی ہارٹنگ اور اسٹیفن سیملرنے لگایا ہے جو 11 ستمبر 2001 کے بعد سے امریکی جنگوں اور حملوں کا تجزیہ کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1948 میں اپنے قیام کے بعد سے اسرائیل امریکی فوجی امداد کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے جس نے 1959 سے اب تک 251.2 ارب ڈالر وصول کیے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔