غزہ جنگ اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے

جنگ کے آغاز سے اب تک امریکا اسرائیل کو 18 ارب ڈالر فوجی امداد فراہم کرچکا ہے

فوٹو: فائل

غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کو بھاری جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو یومیہ تقریباً 24 کروڑ ڈالرز کا خرچ برداشت کرنا پڑ رہا ہے، ٹورازم انڈسٹری اسرائیلی معیشت میں 10 فیصد حصہ ڈالتی ہے لیکن جنگ کے بعد ملک میں سیاحوں کے نہ آنے کی وجہ سے اس مد میں ہونیوالا نقصان اسکے علاوہ ہے۔

خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق براؤن یونیورسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے امریکا اسرائیل کو 17.9 رب ڈالر امداد فراہم کرچکا ہے، یہ ایک سال کے دوران اسرائیل کو دی جانے والی سب سے بڑی فوجی امداد ہے۔


رپورٹ کے مطابق اسرائل کو دی گئی امداد کے علاوہ خطے میں امریکی فوجی آپریشن پر مزید 4.86 ارب ڈالر الگ سے خرچ ہوئے ہیں جس میں حوثی باغیوں کی طرف سے تجارتی جہاز رانی پر حملوں کو روکنے کے لیے بحری اخراجات بھی شامل ہیں، غزہ جنگ شروع ہونے سے پہلے مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کی تعداد 34,000 تھی جو اب 43,000 کے قریب ہے جس کی وجہ سے اخراجات بڑھے ہیں۔

مالی اخراجات کا حساب ہارورڈ کے جان ایف کینیڈی اسکول آف گورنمنٹ کی پروفیسر لنڈا جے بلمز اور ساتھی محققین ولیم ڈی ہارٹنگ اور اسٹیفن سیملرنے لگایا ہے جو 11 ستمبر 2001 کے بعد سے امریکی جنگوں اور حملوں کا تجزیہ کرتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1948 میں اپنے قیام کے بعد سے اسرائیل امریکی فوجی امداد کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے جس نے 1959 سے اب تک 251.2 ارب ڈالر وصول کیے ہیں۔
Load Next Story