نادرا کی طالبہ کو رشتے دار کے بائیو میٹرک پر شناختی کارڈ اجرا کی یقین دہانی

سندھ ہائیکورٹ نے وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے پر نمٹا دی

(فوٹو: فائل)

سندھ ہائیکورٹ نے اورنگی ٹاون کی طالبہ کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے کے خلاف نادرا کی یقین دہانی پر درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔

جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو اورنگی ٹاون کی طالبہ کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔


درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ انشرہ کے والد کا 2017 میں قتل ہوا تھا، انشرہ کی والدہ کے خلاف والد کے قتل کا مقدمہ درج ہے۔ والدہ مقدمے میں ضمانت پر رہا ہیں لیکن شناختی کارڈ کے اجرا میں تعاون نہیں کر رہی۔ نادرا حکام والدین کے بغیر شناختی کارڈ کا اجرا نہیں کر رہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ نادرا حکام کے پاس اختیار ہے کہ وہ والدین کے بجائے کسی اور رشتے دار کے بائیومیٹرک کی بنیاد پر شناختی کارڈ کا اجرا کرسکتا ہے۔ شناختی کارڈ نا ملنے سے لڑکی کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے، لڑکی نے انٹر پاس کرلیا ہے شناختی کارڈ کے بغیر گریجویشن میں داخلہ نہیں مل رہا۔

نادرا حکام کی جانب سے عدالت میں طالبہ کے شناختی کارڈ کے اجراء کی یقین دہانی کرائی گئی جس پر طالبہ کے وکیل عثمان فاروق نے نادرا کی یقین دہانی پر درخواست واپس لے لی اور عدالت نے درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
Load Next Story