محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کے تمام اختیارات برطانوی کمپنی کے سپرد

ٹیکنیکل اسسٹنٹس کے طور پر قائم ہونے والی کمپنی کا دفترمقامی ہوٹل میں قائم ، محکمہ تعلیم کا تمام کنٹرول سنبھال لیا


محمد ہارون July 17, 2014
محکمے کا سارادارومدار اسی کمپنی کی مرہون منت ہو کر رہ گیا، مخلوط حکومت میں شامل ایک سیاسی پارٹی نے بھی چپ سادھ لی. فوٹو: فائل

محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کے تمام انتظامی واصلاحاتی اختیارات ایک برطانوی کمپنی کے سپردکردیے گئے۔

ٹیکنیکل اسسٹنٹس کے طور پر قائم ہونے والی اس کمپنی کا دفتر ایک بڑے مقامی ہوٹل میں قائم کیاگیا ہے جس نے اب محکمہ تعلیم کو اپنے حصار میں جکڑ لیا ہے۔ مخلوط حکومت میں شامل سیاسی پارٹی نے بھی چپ سادھ لی۔خیبرپختونخوا میں برسراقتدار آنے والی حکومت نے تعلیم میں اصلاحات کے نام پر نہ صرف سرکاری خزانہ سے اربوں روپے خرچ کیے بلکہ دوسری جانب مختلف ادوار میں غیر ملکی ڈونرز نے بھی ڈالرز اور پاؤنڈز میں عطیات دیے۔ اس کے باوجود تعلیم کا آوے کاآوا بگڑا ہوا ہے،موجودہ حکومت نے برسراقتدارآکرکچھ ایسی ہی اصلاحات کے دعوے کیے لیکن موجودہ حکومت کا طریقہ کار دیگر حکومتوں سے بالکل مختلف ہو کر سامنے آیا ہے۔

پشاور کے بڑے مقامی ہوٹل میں برطانوی حکومت کے تعاون سے ایک کمپنی نے اپنا دفتر قائم کیا ہے جس کا مقصد محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں اصلاحات کے نفاذ کیلیے انھیں فنی خدمات پیش کرناتھا مگر کمپنی کچھ ہی عرصہ میں محکمہ تعلیم کا سارانظام چاہے وہ اصلاحات کے نام پر ہو یا پھر انتظامات کے نام پر اپنے نام کردیا ہے۔ محکمہ کے صوبائی سیکریٹریٹ میں ای ایم آئی ایس مذکورہ انٹرنیشنل کمپنی کیلیے پرنٹنگ کے طور پرکام کررہا ہے جس کے باعث اس سیکشن کا اصل مقصد بھی ختم ہوکر رہ گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |