ایف بی آر کا 14 اکتوبر کے بعد نان فائلرز کیخلاف کارروائی اور پابندیاں عائد کرنے کا انتباہ

خصوصی رپورٹر  منگل 8 اکتوبر 2024
جائیداد اور گاڑی خریدنے کے علاوہ دیگر پابندیاں بھی عائد ہو سکتی ہیں، ایف بی آر (فوٹو: فائل)

جائیداد اور گاڑی خریدنے کے علاوہ دیگر پابندیاں بھی عائد ہو سکتی ہیں، ایف بی آر (فوٹو: فائل)

  اسلام آباد: ایف بی آر نے 14 اکتوبر کے بعد نان فائلرز کے خلاف کارروائی اور پابندیاں عائد کرنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ٹیکس دہندگان کی جانب سے مزید 3 لاکھ 92 ہزار سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوگئے ہیں۔ ایف بی آر نے متنبہ کیا ہے کہ سال 2024 کے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی توسیع شدہ ڈیڈ لائن میں 6 دن باقی ہیں، مقررہ میعاد کے بعد کارروائی شروع کردی جائے گی۔

ایف بی آر کے اعداد و شمار کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 40 لاکھ 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ 105 ارب روپے سے زیادہ کا ٹیکس بھی جمع ہو چکا ہے۔ گزشتہ سال کی نسبت اس سال ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے والوں کی تعداد میں 19 لاکھ 74 ہزار 344 کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یکم جولائی سے اب تک 3لاکھ 92 ہزارا 884 نئے افراد نے بھی ٹیکس نظام میں رجسٹریشن کرائی ہے۔ 14 لاکھ 80 ہزار 545 افراد نے اپنی قابل ٹیکس آمدن صفر ظاہر کی ہے جب کہ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اگر 14 اکتوبر تک نان فائلرز نے گوشوارے جمع نہیں کرائےتو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ان کے جائیداد اور گاڑی خریدنے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے، ساتھ ہی ان کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی،موبائل سمز کی بندش اور بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کا بھی آپشن موجود ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔