- سندھ بار کونسل کا مجوزہ آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار
- سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کے لیے درخواست دائر
- سندھ حکومت کی پرائیویٹ وکلا کو 44 ملین سے زائد ادائیگی کا انکشاف
- پاکستان کرکٹ بورڈ کی چیمپئنز ٹرافی سے متعلق برطانوی اخبار کے دعوے کی تردید
- غزہ پر تمام اسلامی ممالک کو دوٹوک مؤقف اپنانا ہوگا، امیر جماعت اسلامی سے ایرانی سفیر کی ملاقات
- بھارتی فضائیہ کے ایئر شو میں 5 افراد ہلاک؛ 100 کی حالت غیر
- سعودی شہزادہ سلطان بن محمد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
- پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کو اڈیالہ جیل سے دیگر جیلوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ
- اسامہ بن لادن کے بیٹے کو فرانس سے ملک بدر کردیا گیا
- کے الیکٹرک بلوں میں ٹیکس وصولی کیخلاف درخواست مسترد
- اسٹیٹ بینک کا چھوٹے کاروبار اور صنعتوں کیلئے اہم اقدام
- غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 5 بچوں اور 2 خواتین سمیت 25 فلسطینی شہید
- کے ایس ریلیف کے تعاون کا نیا مرحلہ پاک-سعودی تعلقات مزید مستحکم کرے گا، نائب وزیراعظم
- حزب اللہ کا اسرائیل پر اب تک کا 'سب سے بڑا' راکٹ حملہ؛ 12 یہودی زخمی
- بجلی ریٹ کم کرنے پر رضامند چینی آئی پی پی کے انجینئرز کو کراچی میں نشانہ بنایا گیا، وزیر خزانہ
- کراچی میں جاری گرمی کی لہر کے حوالے سے نیا الرٹ جاری
- ضبط شدہ گاڑیوں کا نیلامی سے قبل فرانزک ٹیسٹ لازمی قرار
- ہریانہ میں کانگریس غیر متوقع نتائج پر ہکّا بکّا؛ بی جے پی پھر کامیاب
- اکتوبر کے آخر تک انٹرنیٹ میں خلل، سست روی ختم ہوجائے گی، پی ٹی اے
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اڑان جاری
فزکس کا نوبل انعام، مصنوعی ذہانت کے بانیان کے نام
اسٹاک ہوم: نوبل انعام برائے طبعیات (فزکس) 2024 حاصل کرنے والے سائنس دانوں کے نام کا اعلان کر دیا گیا۔
رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز کے اعلان کے مطابق رواں برس کا نوبل انعام آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بنیادیں فراہم کرنے والے امریکی سائنس دان جان ہوپ فیلڈ اور برطانوی کینیڈین کمپیوٹر سائنٹسٹ جیفری ہِنٹن کو دیا گیا ہے۔ دونوں محققین نے ایسی مشین لرننگ تکنیک پر کام کیا جو بعد ازاں چیٹ جی پی ٹی جیسی پاور پروڈکٹ کی صورت اختیار کر گئیں۔
مشین لرننگ کے متعلق اپنی مہارت کے علاوہ یونیورسٹی آف ٹورونٹو سے تعلق رکھنے والے کمپیوٹر سائنس کے ایمریٹس پروفیسر جیفری ہِنٹن ان ٹیکنالوجیز کے خلاف مؤقف رکھنے کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں۔
گزشتہ برس وہ گوگل میں ایک دہائی تک خدمات انجام دینے کے بعد صرف اس لیے مستعفی ہوگئے تھےتاکہ وہ انسانیت کے وجود کو اس ٹیکنالوجی سے لاحق خطرات کے متعلق آزادانہ طور پر خبردار کر سکیں۔
سوئیڈن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر جیفری کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ایسا ہوگا۔ وہ بہت حیران ہیں۔
اس نوبل انعام کا ان کی جانب سے دی جانے والی تنبیہ سے کوئی تعلق نہیں بلکہ دونوں محققین کو یہ انعام اس ٹیکنالوجی کی بنیادی دریافتوں اور ایجادات کی بِنا پر دیا گیا ہے جس کی مدد سے آرٹیفیشل نیورل نیٹورکس کے ساتھ مشین لرننگ ممکن بنی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔