- خیبر پختونخوا؛ سیلاب اور چھت گرنے سے خاتون سمیت 5 بچے جاں بحق
- نیب کی پرویز الہی کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کی ریکوری
- پاک افغان بارڈر پر سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی، جارحیت کی کوشش ناکام
- ٹی20 ویمنز رینکنگ؛ سعدیہ اقبال ٹاپ پوزیشن پر آنیوالی پہلی پاکستانی بن گئیں
- بجلی کی پیدوار اور خرید کیلیے انڈپینڈنٹ ملٹی پلیئر مارکیٹ بنانے کی منظوری
- صہیونی ریاست میں خوف کی فضا
- سوشل میڈیا پر ہنی ٹریپ، بلیک میلنگ کرنے والے گروہ کے 3 ارکان گرفتار
- ملتان ٹیسٹ؛ پاکستان کیخلاف انگلینڈ کے ابتدائی 2 بلےباز جلد وکٹ گنوا بیٹھے
- ژوب؛ قومی شاہراہ پر چیک پوسٹ پر حملہ، سکیورٹی اہلکار شہید، 11 زخمی
- توشہ خانہ ٹو کیس؛ ایف آئی اے کو کل تک پراسیکیوٹر مقرر کرنیکی ہدایت
- پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے نئی تاریخ رقم کردی
- ڈی چوک احتجاج کیس؛ پی ٹی آئی کی 9 خواتین کارکنان کی ضمانت منظور
- پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیا عہدہ متعارف کروادیا، اشتہار جاری
- امریکا میں انتخابات کے دن حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا افغان شہری گرفتار
- عمران خان کی وکلاء سے ملاقات نہ کرانے پر سیکریٹری داخلہ و سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس
- چیمپئینز ٹرافی؛ ایونٹ کا فائنل لاہور سے دبئی منتقل کرنے پر غور
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈساز تیزی؛ انڈیکس ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر
- جی ایچ کیو حملہ کیس؛ عمران خان و دیگر پرفرد جرم 19 اکتوبر کوعائد ہوگی
- شکیب کے بعد ایک اور بنگلادیشی آل راؤنڈر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- قیمتی فن پارے کو کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھینک دیا گیا
ابتدائی عمرمیں ذہنی صحت کا لڑکپن میں مُٹاپے سے تعلق کا انکشاف
لیور پول: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ زندگی کے ابتدائی برسوں میں ذہنی صحت لڑکپن میں مُٹاپے سے تعلق رکھتی ہے۔
یونیورسٹی آف لیورپول اور مے نُوتھ یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 11 برس کی عمر میں بہتر ذہنی صحت اور نفسیاتی و سماجی فلاح 17 برس کی عمر تک مٹاپے یا زیادہ وزن ہونے کے امکانات کو ریورس کرنے سے تعلق رکھتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ 11 برس کی عمر ممکنہ طور پر ایک حساس دور ہوسکتی ہے جس کا تعلق مستقبل کے جسم کے وزن سے ہوتا ہے۔
جرنل اوبیسٹی میں شائع ہونے والی تحقیق میں 8000 سے زائد نوجوانوں کا مطالعہ کیا گیا۔
ان نوجوانوں میں 11 برس کے 4556 اور 14 برس کے 3791 زائد وزن یا مٹاپے کا شکار بچوں کا مطالعہ کیا گیا۔
نفسیاتی بہبود کی درجہ بندی بچوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کی جانب سے خود اعتمادی، زندگی کے ساتھ خوشی، افسردگی کی علامات، سماجی حمایت، ظاہری شکل سے اطمینان اور آن لائن چھیڑ چھاڑ جیسے مسائل پر جوابات کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی۔
درجہ بند کیے گئے ان بچوں میں 16 فی صد کے قریب 11 یا 14 برس کے بچوں کو زیادہ وزن یا مٹاپے کا شکار قرار دیا گیا جبکہ 11 برس کے 12 فی صد اور 14 برس کے 4 فی صد بچوں کو 17 برس کی عمر میں نارمل وزن کا حامل قرار دیا گای۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔