- لبنان میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی، طیارہ آج رات کراچی ایئر پورٹ پر لینڈ گرے گا
- سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر تیزی سے جاری، عالمی بینک
- کراچی میں ہلاک چینی انجینئر قرض ری شیڈولنگ مذاکراتی ٹیم کا حصہ تھے، وزیر خزانہ
- گرفتار مبینہ بھارتی جاسوس کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا
- ایئرپورٹ دھماکا: خودکش حملہ آور صدر کے 2 ہوٹلز میں مقیم رہا
- کراچی: کورنگی میں نواجوان بس سے گر کر جاں بحق
- ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام مفت آئی ٹی کورسزکی افتتاحی تقریب
- پی ٹی آئی نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو کسی بھی سیاسی احتجاج میں شامل ہونے سے روکدیا
- چینی وزیراعظم کے دورے میں بجلی کے منصوبوں کا اربوں ڈالر قرض ری پروفائلنگ کا امکان
- پہلا ٹیسٹ: بین ڈکٹ بیٹنگ کے لیے فٹ ہوجائیں گے، انگلش ٹیم پُر امید
- خیبرپختونخوا حکومت نے کالعدم پی ٹی ایم کے جلسے میں سرکاری ملازمین کی شرکت پر پابندی لگادی
- بین الاقوامی نان پرولیفریشن کانفرنس، اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی اہمیت پر زور
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو شکست دے دی
- پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں پھر احتجاج کی کال دیے جانے کا امکان
- سندھ کے کسانوں کیلیے کھاد سرکاری نرخ پر براہ راست خریدنے کیلیے ایپ متعارف
- سندھ بار کونسل کا مجوزہ آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار
- سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کے لیے درخواست دائر
- سندھ حکومت کی پرائیویٹ وکلا کو 44 ملین سے زائد ادائیگی کا انکشاف
- پاکستان کرکٹ بورڈ کی چیمپئنز ٹرافی سے متعلق برطانوی اخبار کے دعوے کی تردید
- غزہ پر تمام اسلامی ممالک کو دوٹوک مؤقف اپنانا ہوگا، امیر جماعت اسلامی سے ایرانی سفیر کی ملاقات
سندھ بار کونسل کا مجوزہ آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار
کراچی: سندھ بار کونسل نے مجوزہ آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کردیا، وائس چئرمین کاشف حنیف نے کہا ہے کہ آئینی تریم کا وقت اور رازداری معاملات کو مشکوک بنارہی ہے۔ مجوزہ آئینی ترمیم سے عدالتی نظام متاثر ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ بار کونسل کے اعلامیے کے مطابق وائس چیئرمین کاشف حنیف نے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں مجوزہ آئینی ترمیم پر شدید تحفظات ہیں۔ آئینی ترمیم کا وقت اور رازداری معاملات کو مشکوک بنارہی ہے۔
کاشف حنیف نے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم سے عدالتی نظام متاثر ہوگا۔ یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی و خود مختاری کو متاثر کریگی۔ آئینی ترمیم اور آئینی عدالت کے معاملے پر بارز سے مشاورت نہیں کی گِئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی اتحادیوں کو بھی مجوزہ ترمیم کا مسودہ نہیں دیا گیا۔ ترمیم سے پہلےسنجیدہ بحث اور مشاورت ہونی چاہیے۔ آئینی ترمیم پرتمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔
کاشف حنیف نے کہا کہ نئی اور پرانی عدالتوں میں ججز اور چیف جسٹس کہ تقرری کیسے ہوگی؟ آئینی عدالت میں تمام وفاقی یونٹس کی نمائندگی کیا ہوگی؟ آئینی عدالت کے میرٹ اور ڈی میرٹ اور اس کا دائرہ اختیار کیا ہوگا؟ اگر نئی اور پرانی عدالتوں تنازع ہو تو اس کا حل کیسے نکلے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔